کرنول میں وقف قانون کیخلاف خواتین کا احتجاج
وقف جائیدادوں کو مبینہ طور پر ہڑپنے کے مقصد سے لائے گئے وقف ترمیمی قانون کے خلاف کلکٹریٹ کرنول کے روبرو خواتین نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ز یراہتمام احتجاجی دھرنا منظم کیا۔
کرنول (منصف ویب ڈسک)وقف جائیدادوں کو مبینہ طور پر ہڑپنے کے مقصد سے لائے گئے وقف ترمیمی قانون کے خلاف کلکٹریٹ کرنول کے روبرو خواتین نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ز یراہتمام احتجاجی دھرنا منظم کیا۔
قبل ازیں ٹاؤن کے میریڈین فنکشن ہال میں بعنوان وقف بچاؤ، دستور بچاؤ جے اے سی کے تحت ایک پروگرام بھی منعقد کیا گیا اور اس پروگرام سے محترمہ طاہر النساء اور محترمہ پروین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت، اوقافی جائیدادوں پر قبضہ کرنے اور ان جائیدادوں کو بڑے صنعتی گھرانوں کے حوالے کرنے اورمسلمانوں کو نقصان پہونچانے کیلئے ہی وقف ترمیمی قانون پاس کیا ہے اور بی جے پی نے اپنے اور
حلیف جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کی تعداد کے بل بوتے پر مسلمانوں کی عزت نفس پر حملہ کیا ہے جو کسی بھی حال میں ناقابل قبول ہے اور اتنا ہی نہیں آر ایس ایس، مسلمانوں کی جائیدادوں پر قبضہ کرنے اور انہیں بے یار ومدد گار کرنے کی ہردم کوشش کرتی ہے اور آر ایس ایس کی اس کوشش کو بی جے پی کی مرکزی حکومت کامیاب بنا رہی ہے۔
ایدیا تنظیم کی ریاستی نائب صدر وسابق رکن اسمبلی کرنول ایم اے غفور کی اہلیہ محترمہ نرملا نے بھی اس احتجاجی پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے وقف ترمیمی قانون کو مسلمانوں پر ظلم وجر قرار دیا اور اس قانون سے دستبرداری تک جدوجہد جاری رکھنے انتباہ دیا۔
بعدازاں میریڈین فنکشن ہال تا کلکٹریٹ خواتین نے احتجاجی ریالی نکالی اور کلکٹریٹ کے سامنے واقع گاندھی کے مجسمہ کے پاس احتجاج اورنعرے بازی کی۔ بعدازاں خواتین کے وفد نے ضلع کلکٹر رنجیت باشاہ کو وقف ترمیمی قانون کے خلاف یادداشت پیش کی اور دونوں پروگراموں کی نگرانی مسلم پرسنل لا بورڈ کی ریاستی کمیٹی کی رکن محترمہ جلیسہ سلطانہ یاسین نے کی۔