جموں و کشمیر

کیا وہ 24کروڑ مسلمانوں کو چین بھیج دیں گے؟فاروق عبداللہ

فاروق عبداللہ نے میٹنگ کے بعد بتایا کہ ہم انہیں حالات سے واقف کرائیں گے اور ریاست کے درجہ کی بحالی اور منتخبہ حکومت کے لیے ان سے مدد مانگیں گے۔ وزیراعظم اور مرکزی وزیر داخلہ کا کہناہے کہ یہاں امن و امان ہے۔

جموں:  نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر فاروق عبداللہ نے ایک بار پھر مودی حکومت کو نشانہ بنایا اور اس سے کہاکہ وہ مذہبی خطوط پر ملک میں پھوٹ نہ ڈالیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈر اور نفرت کی سیاست نئی نہیں ہے۔

وہ لوگ 22 تا24کروڑ مسلمانوں کا کیا کریں گے کیا وہ انہیں سمندر میں پھینک دیں گے یا چین کو بھیج دیں گے۔ فاروق عبداللہ نے کہاکہ گاندھی جی نے رام راجیہ کی بات کی تھی جس کامطلب فلاحی ریاست تھا جہاں ہرایک کو مساوی مواقع دستیاب ہوں اور کسی کے ساتھ امتیاز برتا نہ جائے۔

 ہم سب کو گاندھی جی کے اصولو ں پر عمل کرناچاہئے۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے بموجب نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے آج زائد از ایک درجن جماعتو ں کے قائدین کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کی جس کااختتام‘ دہلی میں الیکشن کمیشن سے ملاقات کرنے کے فیصلہ کے ساتھ ہوا۔

 تین گھنٹے طویل میٹنگ یہاں عبداللہ کی رہائش گاہ پر منعقد کی گئی تھی۔ اس میں دہلی میں اپوزیشن کیمپ کے قومی قائدین سے ملاقات کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا تاکہ مرکزی زیر انتظام علاقہ میں جمہوریت بحال کرنے میں ان کی مدد حاصل کی جاسکے۔

 فاروق عبداللہ نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ موجودہ صورتحال عوام میں بے چینی اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے یہ میٹنگ طلب کی گئی تھی۔ تمام قائدین نے اپنے اپنے نکات نظر پیش کئے اور متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیاگیا کہ ہم دہلی جائیں گے اور قومی قائدین سے ملاقات کریں گے تاکہ انہیں عوام کو یہاں درپیش مسائل سے واقف کروایا جاسکے۔

 فاروق عبداللہ نے میٹنگ کے بعد بتایا کہ ہم انہیں حالات سے واقف کرائیں گے اور ریاست کے درجہ کی بحالی اور منتخبہ حکومت کے لیے ان سے مدد مانگیں گے۔ وزیراعظم اور مرکزی وزیر داخلہ کا کہناہے کہ یہاں امن و امان ہے۔

 اگر یہ بات سچ ہے کہ تو پھر وہ لوگ یہاں اسمبلی الیکشن کیوں نہیں کراتے۔جموں و کشمیر میں گزشتہ اسمبلی انتخابات 2014میں ہوئے تھے اور سپریم کورٹ نے رولنگ دی ہے کہ کسی منتخبہ حکومت کو برطرف کئے جانے کے 6ماہ کے اندر انتخابات کرائے جائیں۔

لوگ مقبول حکومت کی واپسی چاہتے ہیں۔ انہوں نے انسداد تجاوازات مہم اور پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کاحوالے دیتے ہوئے جموں و کشمیر میں غیر معمولی صورتحال ہے جہاں لفٹننٹ گورنر کاانتظامیہ راتوں رات احکام صادر کرتاہے اور دوسرے دن اس پر عمل آوری کی جاتی ہے ۔