شمالی بھارت

دوسری جنگ عظیم کا بم ناکارہ بنایا گیا: ممتا بنرجی

جھاڑگرام میں دوسری جنگ عظیم کے دوران بنائے بم برآمد ہونے کے بعد آج کامیابی کے ساتھ ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کو اپنے ایکس (سابق ٹویٹر) ہینڈل پراس کی اطلاع دی ہے ۔

کلکتہ : جھاڑگرام میں دوسری جنگ عظیم کے دوران بنائے بم برآمد ہونے کے بعد آج کامیابی کے ساتھ ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کو اپنے ایکس (سابق ٹویٹر) ہینڈل پراس کی اطلاع دی ہے ۔

متعلقہ خبریں
ممتا یکم جون کو ہونے والی انڈیا الائنس میٹنگ میں شامل نہیں ہوں گی
بھارت سیواشرم کے سادھو کارتک مہاراج نے ممتا کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا
مودی، گورنر کے ذریعہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کئے جانے پر خاموش کیوں ہے؟: ممتا بنرجی
پولنگ کا تازہ تناسب الیکشن کمیشن پر ممتا بنرجی کی تنقید
یکساں سیول کوڈ سے ہندوؤں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی

گزشتہ ہفتہ کو جھارگرام کے گوپی بلاب پور تھانے کے بھولن پور گاؤں میں مٹی کھودنے کے درمیان ہوئے ایک بیلناکار چیز برآمد ہوئی تھی۔ اطلاع ملتے ہی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ بم اسکواڈ نے بھی جائزہ لیا۔ تقریباً ایک دہائی قبل بھی اس بھولن پور میں دوسری جنگ عظیم کا بم ملا تھا۔ اس سے انتظامیہ کے اہلکاروں اور مقامی باشندوں نے اندازہ لگایا کہ نئی برآمد ہونے والی چیز دوسری جنگ عظیم کا بم یا بم شیل بھی ہو سکتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ برآمد ہونے والا بم دوسری جنگ عظیم کا ہے۔ لیکن ریسکیو کے وقت یہ فعال نہیں تھا۔ ریاستی انتظامیہ اور فضائیہ نے مشترکہ طور پر بم کو ناکارہ بنا یا ہے۔ اس سے پہلے گاؤں والوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ممتا بنرجی نے کہا کہ کل ہمارے نوٹس میں آیا کہ جھارگرام ضلع کے گوپی بلو پور کے گاؤں بھولن پور کے ایک کھلے میدان میں دوسری جنگ عظیم کا ایک بغیر پھٹنے والا بم ملا ہے۔ریاستی حکومتی مشینری بشمول پولیس اور فضائیہ بھی فوراً حرکت میں آگئی۔

انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق بم کو ناکارہ بناتے وقت زمین میں دو فٹ سوراخ ہوگیا ہے ۔ گوپی ولاو پور کے ایس ڈی پی او پرویز سرفراز نے کہاکہ ’’بم برآمد ہونے کے بعد سے گھیرے میں لے لیا گیا تھا۔ پروٹوکول کے مطابق فاصلہ رکھتے ہوئے دریا کے کنارے اس کو ناکارہ بنایا گیا۔

2018 میںمعمول کی کھدائی کے کام کے دوران 1000 پاؤنڈ وزنی بم برآمد ہوا تھا۔ جس کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ یہ دوسری جنگ عظیم کے دور کا ہے۔ کیونکہ دریائے ہگلی کے مشرقی کنارے پر واقع یہ نیتا جی سبھاش ڈگ علاقے دوسری جنگ عظیم کے دوران استعمال ہوا تھا۔ امریکی بحریہ نے اس وقت استعمال کی تھی۔

نیتا جی سبھاش چندر بوس دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک بار جھارگرام آئے تھے۔ 12 مئی 1940 کی صبح وہ ڈھیروا کے راستے مدنی پور سے موٹر گاڑی میں نجول کے کمار دیویندر لال خان کے ساتھ جھاڑگرام آئے۔ اس وقت کے اخبار میں شائع خبر کے مطابق سبھاش چندر بوس نے جھاڑگرام میں تاجر نلین بہاری ملک کے گھر مہمان نوازی کے بعد ایک ٹائل والے مکان میں آرام کیا۔ یہ گھر اب شہر میں بچردوبہ پٹرول پمپ کا دفتر ہے۔ انہوں نے دوپہر کو بار لائبریری میں وکلاء سے بھی ملاقات کی۔ اسی دوپہر، سبھاش چندر بوس نے جھارگرام شہر کے لال گڑھ گراؤنڈ میں ایک عوامی جلسہ بھی کیا۔ تاہم وہ میدان اب موجود نہیں ہے۔ یہ علاقہ درگا میدان کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جھاڑگرام میں پروگرام کے بعد سبھاش چندر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اسی دن ٹرین سے کلکتہ واپس آئے تھے۔

a3w
a3w