’کعبہ کے بغیر دنیا رُک جائے گی‘، نئی تحقیق
اگر مسلمان طواف کعبہ چھوڑ دیں یا نماز کی ادائیگی نہ کریں تو یقیناً ہماری زمین کی گردش رُک جائے گی کیونکہ حجر اسود پر مرکوز سپر موصل کی گردش برقی مقناطیسی لہریں نہیں بکھیرے گی۔
جکارتہ: نئی تحقیق کے مطابق کعبہ کے بغیر دنیا رُک جائے گی کیونکہ زمین کی گردش طواف خانہ کعبہ اور نماز کی ادائیگی کی وجہ سے ہے۔ ایک انڈونیشین ویب سائٹ نے کعبۃ اللہ اور اس میں نصب حجر اسود کے حوالے سے 15 یونیورسٹیوں کی ہونے والی اجتماعی تحقیق کی رپورٹ پر مبنی امریکی پروفیسر لارنس ای یوزف کی رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کعبہ کے بغیر دنیا رک سکتی ہے۔
اگر مسلمان طواف کعبہ چھوڑ دیں یا نماز کی ادائیگی نہ کریں تو یقیناً ہماری زمین کی گردش رُک جائے گی کیونکہ حجر اسود پر مرکوز سپر موصل کی گردش برقی مقناطیسی لہریں نہیں بکھیرے گی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 15 یونیورسٹیوں کی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ حجر اسود ایک الکا ہے جس میں دھات کی مقدار بہت زیادہ ہے جو کہ موجودہ اسٹیل سے 23 ہزار گنا زیادہ ہے۔
کچھ خلاباز جنہوں نے زمین سے نکلتی ہوئی انتہائی روشن روشنی کو دیکھا اور تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ وہ روشنی کعبہ سے نکلتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ حجر اسود سپر کنڈکٹر ہے جو ایک مائیکرو فون کی طرح کام کرتا ہے جو ان لہروں کو ہزاروں میل دور تک پہنچاتا ہے۔
پروفیسر لارنس یوزف نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں یہ خاص نوٹ بھی لکھا ہے کہ مسلمانوں کا ہم پر واقعی ایک بہت بڑا قرض ہے کہ طواف کعبہ اور نمازیں زمین کی حرکت کے لیے سپر موصل کو برقرار رکھتی ہیں۔
واضح رہے کہ خانہ کعبہ دنیا کی وہ واحد عبادت گاہ ہے جہاں سال میں ایک لمحے کے لیے بھی طواف نہیں رُکتا ہے جب کہ مسلمان دن میں پانچ وقت کی نمازیں ادا کرتے ہیں اور سورج کی گردش کے باعث دن کے ہر لمحے میں دنیا کے کسی نہ کسی خطے میں اذان اور نماز کی ادائیگی کی جا رہی ہوتی ہے۔