شمالی بھارت

بہار میں 12سالہ لڑکے کا بہیمانہ قتل

پولیس نے لڑکے کے جسمانی اعضاء برآمد کرلئے ہیں جو پیر کے روز مہت بانیہ ہالٹ اسٹیشن کے قریب ریلوے ٹریک پر بکھرے ہوئے پائے گئے۔ انہوں نے لڑکی کے بھائی اور اس کے دوستوں کو گرفتار کرلیا اور تحقیقات شروع کردی ہیں۔

پٹنہ: ایک صدمہ انگیز واقعہ میں لڑکوں کے ایک گروپ نے جس میں ایک لڑکی کے بھائی بھی شامل تھے، ایک 12 سالہ لڑکے کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ انہوں نے مقتول لڑکے کی جانب سے امتحان ہال میں پھینکی گئی چٹھی کو لو لیٹر (محبت نامہ) سمجھ لیا تھا۔

 یہ واقعہ گزشتہ ہفتہ بھوج پور میں پیش آیا۔ پولیس نے لڑکے کے جسمانی اعضاء برآمد کرلئے ہیں جو پیر کے روز مہت بانیہ ہالٹ اسٹیشن کے قریب ریلوے ٹریک پر بکھرے ہوئے پائے گئے۔ انہوں نے لڑکی کے بھائی اور اس کے دوستوں کو گرفتار کرلیا اور تحقیقات شروع کردی ہیں۔

 پولیس ریاستی فارنسک سائنس لیبارٹری کی مدد بھی حاصل کررہی ہے۔ پولیس کے مطابق لڑکے کے ہاتھ پاؤں بھی کاٹ دیئے گئے تھے۔ مقتول کے ارکان خاندان اور گاؤں میں ان کے پڑوسی صدمہ کا شکار ہوگئے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ پانچویں جماعت کا طالب علم اپنی بہن کو جو چھٹی جماعت میں پڑھتی ہے، ششماہی امتحان کیلئے مڈل اسکول لے گیا۔

 امتحان میں اپنی بہن کی مدد کیلئے لڑکے نے امتحان ہال میں چٹھی پھینکی۔ غلطی سے کاغذ کا یہ ٹکڑا ایک اور لڑکی سے ٹکرایا جس نے یہ سمجھ لیا کہ یہ لو لیٹر ہے اور اسکول کے بعد اپنے بھائیوں کو اس کی اطلاع دی۔ لڑکی کے بھائیوں اور ان کے دوستوں نے لڑکے کو مارپیٹ کی۔

 جب لڑکے کی بہن گھر پہنچی تو اُس نے اپنے خاندان والوں کو یہ بات بتائی۔ لڑکے کا باپ اور دیگر ارکان خاندان نے اس کی تلاش شروع کردی۔ انہوں نے پولیس کو بھی اس کی اطلاع دی۔ پیر کے روز ایک دیہاتی نے مقامی مندر کے قریب ایک ہاتھ پڑا ہوا دیکھا اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو اس کی اطلاع دی۔

 اے ایس پی ہمانشو نے بتایا کہ پولیس فوری جائے واقعہ پر پہنچی اور گمشدہ لاش کی تلاش کیلئے ڈاگ اسکواڈ کی مدد لی۔ لاش ملنے پر گھر والوں کو شناخت کیلئے بلایا۔

انہوں نے کپڑوں سے لاش کی شناخت کرلی۔ ڈی ایس پی ونود کمار سنگھ اور دیگر عہدیداروں نے تفصیلات حاصل کرنے لڑکے کے خاندان والوں سے ملاقات کی۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آور نابالغ ہیں اور انہیں جوئینائل ہوم بھیجا جائے گا۔