دہلی

ای ڈی کے اختیارات ِ گرفتاری و جائیداد ضبطی برقرار: سپریم کورٹ

گرفتاری کے وقت ای ڈی وجوہات بتادے اتنا کافی ہے۔ عدالت 200 سے زائد درخواستوں کی سماعت کررہی تھی۔ اسی دوران کانگریس نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ اس فیصلہ کے ہندوستان کی جمہوریت کے لئے دوررس اثرات ہوں گے۔

نئی دہلی: ایک اہم فیصلہ میں سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے دن پی ایم ایل اے قانون کے تحت انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کے اختیارات ِ گرفتاری اور جائیداد کی ضبطی برقرار رکھے۔ ایجنسی کے ان اختیارات کو کئی درخواست گزاروں بشمول سیاستداں کارتی چدمبرم نے چیلنج کیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ دنیا بھر میں عام تجربہ ہے کہ منی لانڈرنگ مالیاتی نظام کی اچھی کارکردگی کے لئے خطرہ ہوسکتی ہے۔ اس نے کہا کہ منی لانڈرنگ معمولی جرم نہیں ہے۔ مرکز زور دیتا رہا ہے کہ منی لانڈرنگ وہ جرم ہے جو صرف بددیانت تاجر ہی نہیں کرتے بلکہ دہشت گرد تنظیمیں بھی اس کی مرتکب ہوتی ہیں جس کی وجہ سے قومی سلامتی کو سنگین خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

جسٹس اے ایم کھنولکر کی بنچ نے کہا کہ 2002کے قانون کے تحت حکام‘ پولیس عہدیدار جیسے نہیں ہوتے۔ انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ (ای سی آئی آر) ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کے تحت ایف آئی آر کے مساوی نہیں ہوسکتی۔ بنچ نے کہا کہ ہر کیس میں ای سی آئی آر کی کاپی فراہم کرنا لازمی نہیں۔

 گرفتاری کے وقت ای ڈی وجوہات بتادے اتنا کافی ہے۔ عدالت 200 سے زائد درخواستوں کی سماعت کررہی تھی۔ اسی دوران کانگریس نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ اس فیصلہ کے ہندوستان کی جمہوریت کے لئے دوررس اثرات ہوں گے۔ خاص طورپر ایسے وقت جب حکومتیں سیاسی انتقام لینے پر تلی ہیں۔

سرکردہ اپوزیشن قائدین جیسے سونیا گاندھی‘ راہول گاندھی‘ پی چدمبرم‘ کارتی چدمبرم‘ سنجے راوت‘ فاروق عبداللہ‘ ممتا بنرجی کا بھتیجہ ابھیشیک بنرجی اور دہلی کے وزیر ستیندر جین کو منی لانڈرنگ کے الزام میں ای ڈی تحقیقات کا سامنا ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے اختیارات کے تعلق سے آج جو فیصلہ سنایا ہے اس کے ہماری جمہوریت پر دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔

جئے رام رمیش نے کہا کہ عدالت نے بعض امور وسیع تر بنچ پر چھوڑدیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں مودی حکومت کی طرف سے منی بل کے راستہ کے بے جا استعمال کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوا تھا۔