کرناٹک

ضمیراحمد خان کے مکان اور دفتر پر اے سی بی دھاوے

ہماری ٹیمیں کاغذات کی جانچ کررہی ہیں۔ 4 مرتبہ رکن اسمبلی رہے ضمیر احمد خان جون 2018 سے زائداز ایک سال ایچ ڈی کمار سوامی کی حکومت میں وزیر سیول سپلائز تھے۔

بنگلورو: کرناٹک اینٹی کرپشن بیوروکے عہدیداروں نے منگل کے دن غیرمتناسب اثاثوں کی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) رپورٹ پر کانگریس رکن اسمبلی بی زیڈ ضمیر احمد خان کے 5 مقامات پر بہ یک وقت دھاوے کئے۔

اے سی بی عہدیداروں کے بموجب کنٹونمنٹ ریلوے اسٹیشن کے قریب ان کے بنگلہ‘ سلور اوک اپارٹمنٹس میں فلیٹ‘ سداشیونگر میں گیسٹ ہاؤز‘ بن شنکری میں جی کے اسوسی ایٹس کے دفتر اور کلاسی پالیہ میں نیشنل ٹراویلس کے دفتر کی تلاش لی گئی۔ اے سی بی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ صبح سے ہماری کئی ٹیموں نے چھاپے مارے ہیں۔

ہماری ٹیمیں کاغذات کی جانچ کررہی ہیں۔ 4 مرتبہ رکن اسمبلی رہے ضمیر احمد خان جون 2018 سے زائداز ایک سال ایچ ڈی کمار سوامی کی حکومت میں وزیر سیول سپلائز تھے۔ گزشتہ برس اگست میں ای ڈی نے ضمیر احمد خان کے بنگلہ کے علاوہ ایک اور سابق وزیر آر روشن بیگ کے بنگلہ پر دھاوا کیا تھا۔

یہ کارروائی 4ہزار کروڑ کی آئی ایم اے پونزی اسکیم کے سلسلہ میں ہوئی تھی۔ اس اسکیم میں ہزاروں افراد (زیادہ تر مسلمان) اپنی محنت کی کمائی سے محروم ہوگئے۔ضمیر احمد خان‘ بنگلور کے حلقہ چامراج پیٹ کے رکن اسمبلی ہیں۔ وہ کئی مرتبہ ای ڈی میں حاضری دے چکے ہیں۔ کانگریس نے آج کے دھاوے کو سب انسپکٹرس بھرتی اسکیم سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش قراردیا۔

 سب انسپکٹرس کی بھرتی میں بڑے پیمانہ پر بے قاعدگیاں ہوئیں اور ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس امرت پال کو اس سلسلہ میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔ سابق چیف منسٹر اور قائد اپوزیشن سدارامیا نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ میرے خیال میں یہ دھاوے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے کئے گئے کیونکہ اے سی بی‘ چیف منسٹر کے کنٹرول میں ہے۔

 اے سی بی اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے درمیان کوئی کنکشن نہیں ہے۔ اسی دوران بنگلورو کے بمبو بازار میں ضمیر احمد خان کے بنگلہ کے قریب کانگریس ورکرس کی بڑی تعداد نے اے سی بی دھاوؤں کے خلاف احتجاج کیا۔