حیدرآباد

بی جے پی ٹکٹ کیلئے درخواستوں کی طلبی، سینئرقائدین کی دوری

حیرت انگیز بات یہ رہی کہ اس عمل سے بی جے پی کے موجودہ ارکان اسمبلی،پارلیمنٹ اور سینئر قائدین دوررہے جس کی وجہ سے نہ صرف پارٹی بلکہ سیاسی حلقوں میں بھی تجسس بڑھ گیا ہے۔

حیدرآباد: گزشتہ دنوں بی جے پی کی جانب سے اسمبلی انتخابات میں حصّہ لینے کے خواہشمند افراد سے ٹکٹ کیلئے درخواستیں قبول کی گئی مگر حیرت انگیز بات یہ رہی کہ اس عمل سے بی جے پی کے موجودہ ارکان اسمبلی،پارلیمنٹ اور سینئر قائدین دوررہے جس کی وجہ سے نہ صرف پارٹی بلکہ سیاسی حلقوں میں بھی تجسس بڑھ گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی حکومت نے تاحال 18100کروڑ کاقرض لیا
الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ڈی آئی جی اننت پور رینج کا تبادلہ
کے ٹی آر کے بے مقصد انٹرویوز سے پارٹی کو شکست
دوسری پارٹیوں میں شامل ہونے والے بی آر ایس قائدین کو انتباہ
راجہ سنگھ کی شکست ممکن ہے اگر مسلم ووٹ تقسیم نہ ہوں

دوسری طرف پارٹی کے ٹکٹ کے خواہشمندوں قائدین سے 6000 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دوباک ایم ایل اے رگھونندن راؤ اور سابق ایم پی جتیندر ریڈی کے علاوہ پارٹی کے کسی بھی ایم پی، ایم ایل اے یا سابق ایم ایل اے اور ایم پی نے اسمبلی الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ کیلئے درخواست نہیں دی ہے۔

یہاں تک کہ بی جے پی الیکشن مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین اور حضور آباد رکن اسمبلی ایٹالہ راجندر نے بھی درخواست داخل نہیں کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت نے تمام موجودہ ممبران اسمبلی و پارلیمنٹ سے اسمبلی الیکشن لڑنے کیلئے کہا ہے لیکن ان میں سے کسی نے بھی پارٹی ٹکٹ کیلئے درخواست داخل نہیں کی ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ ریاستی بی جے پی سربراہ جی کشن ریڈی‘ کریم نگر کے رکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے، نظام آباد کے رکن پارلیمنٹ اروند دھرم پوری‘عادل آباد کے رکن پارلیمنٹ سویام باپو راؤ‘ قومی نائب صدر ڈی کے ارونا‘ سابق ایم پی کونڈا وشویشور ریڈی‘ سابق ایم ایل اے کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی‘ چنتلا رامچندر ریڈی اور این وی ایس ایس پربھاکر نے درخواست داخل نہیں کی ہے۔ ٰ

ذرائع کے مطابق پارٹی قائدین کو خدشہ ہے کہ عوامی نمائندوں اور سینئر رہنماؤں کا درخواست کے عمل سے دور رہنے سے لوگوں کو غلط اشارہ ملے گا کہ یہ سارا عمل ایک دکھاواہے اور پارٹی امیدواروں کی فہرست کو پہلے ہی حتمی شکل دی جا چکی ہے۔

ان کا خیال ہے کہ سینئر لیڈروں کے اس اقدام سے آنے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے امکانات پر برا اثر پڑے گا۔

اس دوران یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ بی جے پی قیادت نے کشن ریڈی کو ان کے سابق اسمبلی حلقہ عنبرپیٹ سے، بنڈی سنجے کو سرسلہ سے، اروند دھرما پوری کو کاماریڈی سے، جتیندر ریڈی کو ونپرتی سے اور وشویشور ریڈی کو مہیشورم اسمبلی حلقوں سے انتخاب لڑنے کی ہدایت دی ہے۔

چونکہ ان رہنماؤں نے ٹکٹ کیلئے درخواست نہیں دی ہے، پارٹی ان حلقوں کے حوالے سے کیا فیصلہ کرتی ہیپر تجسس جاری ہے.بتایا گیا ہے کہ بی جی پی کے اقلیتی مورچہ کے سابق ترجمان میر فراست علی باقری نے حلقہ چار مینار سے درخواست داخل کی ہے۔

a3w
a3w