حیدرآباد

ریونت ریڈی حکومت نے تاحال 18100کروڑ کاقرض لیا

اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس نے بی آرا یس پرتلنگانہ کو مقروض ریاست میں تبدیل کر دینے کا الزام عائد کیا تھا‘لیکن انتخابات میں کامیابی کہ بعد ریونت ریڈی کی حکومت بھی بھاری قرض لے رہی ہے۔

حیدرآباد: اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس نے بی آرا یس پرتلنگانہ کو مقروض ریاست میں تبدیل کر دینے کا الزام عائد کیا تھا‘لیکن انتخابات میں کامیابی کہ بعد ریونت ریڈی کی حکومت بھی بھاری قرض لے رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
راجہ سنگھ کی شکست ممکن ہے اگر مسلم ووٹ تقسیم نہ ہوں
موسیٰ پروجیکٹ نیا نہیں، متاثرین کی بازآبادکاری کا وعدہ: وزیر راج نرسمہا
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
کانگریس کا مقصد خود کو خواتین کی انجمنوں کو مضبوط بنانا ہے

صرف پچھلے 3 مہینوں میں ہی حکومت نے 18,100 کروڑ روپے کا قرض لیا ہے۔ حکومت نے آر بی آئی سے 9 قسطوں میں 15,100 کروڑ روپے اور ھڈکو سے مزید 3,000 کروڑ روپے قرض حاصل کیا ہے ہیں۔

معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ اتنی بڑی مقدار میں قرض حاصل کرنا ریاست کے لیے اچھا نہیں ہے۔ سوال کیا جا رہاہے کہ وہ یہ قرض کیسے ادا کیا جایگا۔

ریاستی حکومت کی جانب سے بڑا قرض حاصل کرنے کے باوجود کسی کو نہیں معلوم کہ اس رقم کو کس چیز پر خرچ کیا جایگا۔ ریونت ریڈی حکومت، جس نے رعیتو بندھو اسکیم کو مکمل طور پر لاگو نہیں کیا ہے،

وہ ‘مہالکشمی’ (آر ٹی سی بسوں میں خواتین کے لیے مفت سفرکی سہولت) اسکیم کے لیے فنڈز مختص نہیں کر رہی ہے جس کے بارے میں بڑی بڑی باتیں کی گئی، کے لیے گزشتہ 3 مہینوں میں 300 کروڑ روپے ماہانہ کی شرح سے مجموعی طور پر 900 کروڑ روپے آر ٹی سی انتظامیہ کو ادا کرنے ہیں۔

اب تک کم از کم 100 کروڑ روپے بھی جاری نہیں کیے گیے۔ اس سے یہ واضح ہے کہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس قائدین کی طرف سے جن 6 ضمانتوں کا وعدہ کیا گیا تھا ان پر عمل آوری مکمل طور پر رک جائے گی۔