جلگاؤں کی مسجد میں داخلہ پر ضلع کلکٹر کا امتناع
جلگاؤں میں ایک مسجد کے مندر جیسا نظر آنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کی گئی ایک شکایت پر احاطہ میں داخلہ پر ضلع کلکٹر کی جانب سے عائد کردہ امتناع کے خلاف مسجد کا نظم ونسق چلانے والے ٹرسٹ نے بمبئی ہائیکورٹ کی اورنگ آباد بنچ سے رجوع ہوا۔
اورنگ آباد: جلگاؤں میں ایک مسجد کے مندر جیسا نظر آنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کی گئی ایک شکایت پر احاطہ میں داخلہ پر ضلع کلکٹر کی جانب سے عائد کردہ امتناع کے خلاف مسجد کا نظم ونسق چلانے والے ٹرسٹ نے بمبئی ہائیکورٹ کی اورنگ آباد بنچ سے رجوع ہوا۔
اس سلسلہ میں ایک شکایت کے ذریعہ دعویٰ کیاگیا کہ یہ عمارت مندرجیسی دکھائی دیتی ہے۔ ٹرسٹ کے ایڈوکیٹ ایس ایس قاضی نے کہاکہ درخواست پر سماعت 18 جولائی کو ہوگی۔ درخواست جمعہ مسجد ٹرسٹ کمیٹی کے ذریعہ اس کے صدر الطاف خان نے داخل کی جس میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ کلکٹر نے 11 جولائی 2023 کوجو احکام جاری کئے ہیں وہ غیرقانونی اور بے مقصد ہے اور شکایت کی کہ مسجد کی چابیاں ایرنڈل میونسپل کونسل کے اعلیٰ عہدیدار کے حوالے کی جائے۔
احکام فوجداری قانون سکشن 144 اور 145 کے تحت منظور کئے گئے جس کے مطابق جوں کا توں موقف کو برقرار رکھتے ہوئے اراضی کا قطعی فیصلہ التواء میں رکھا جائے۔ درخواست کے مطابق کئی دہوں سے مسجد موجود ہے اور مہاراشٹرا حکومت نے مسجد کی عمارت کو قدیم اور تاریخی یادگار قرار دیاتھا اور اسے محفوظ یادگاروں کی فہرست میں شامل کیاگیا۔
درخواست گزار نے بتایا کہ ٹرسٹ اس بات کی نگہداشت کررہا ہے کہ کوئی شکایت اس تعلق سے محکمہ آثارقدیمہ‘یا ریاستی حکومت کی جانب سے موصول نہیں ہوئی۔ جاریہ سال مئی کے مہینہ میں پنڈاواڑہ سنگھرش سمیتی نے اپنے ایک حکم کے ذریعہ دخل اندازی جلگاؤں کے ارنڈل تعلقہ میں کی اور ضلع کلکٹر کو ایک درخواست داخل کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ قدیم عمارت مندر جیسی دکھائی دیتی ہے لہٰذا مسلم طبقہ نے جو اس پر قبضہ کیا ہے اس کو برخواست کیا جائے‘ اپیل میں یہ بات کہی گئی۔
سمیتی نے غیرقانونی تعمیر ہونے کا خیال ظاہر کیا جسے درخواست گزار ٹرسٹ نے 14 جون کو پیش کی ہے اسے ہٹادیا جائے اور وہاں جو مدرسہ ٹرسٹیز کی جانب سے چل رہا ہے اس کو بھی روک دیا جائے۔ شکایت کے مطابق کلکٹر نے درخواست گزار ٹرسٹ کو ایک نوٹس 14 جون کو جاری کی اور ہدایت دی کہ ٹرسٹیز 27 جون کو سماعت کے وقت موجود رہیں۔
درخواست جس میں یہ دعویٰ کیا کہ کلکٹر کے دفتر میں حاضر ہوئے لیکن اس کے بعد سے وہ مصروف ہے۔ کوئی سماعت نہیں ہوسکی۔ جس کے بعد کی تاریخ درخواست گزار ٹرسٹ نے کلکٹر سے وقت طلب کیا تاکہ شکایت کے تعلق سے جواب دیں۔
فاضل کلکٹر درخواست کی سماعت کے موڈ میں نہیں دکھائی دیتے جس کے بعد درخواست گزار کو کوئی موقع دئیے بغیر11 جولائی کو کلکٹر جلگاؤں نے ایک حکم فوجداری قانون دفعہ 144 اور 145 کے تحت منظور کیا۔ اپیل میں یہ بات کہی گئی۔ احکام کے مطابق صرف 2 افراد کو مسجد میں فی الحال نماز کی اجازت دی گئی ہے اور دیگر کوئی اس میں داخل نہیں ہوسکتا۔ قاضی نے یہ بات کہی۔
اپیل میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ کلکٹر کا حکم بے مقصد اور غیرقانونی ہے اور یہ بڑی عجلت میں درخواست گزار کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دئیے بغیر منظور کردیاگیا۔ اس میں یہ مطالبہ کیاگیا کہ احکام کو برخواست کردیا جائے۔