سیاستمضامین

زبانیں کاٹ کر رکھ دی گئیں نفرت کے خنجر سے

ڈاکٹر شجاعت علی صوفی پی ایچ ڈی

ملک کے مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق انڈیا اتحاد کا گراف اونچائی پر جارہا ہے جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی زوال پذیر ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ شمالی ہند میں راہول گاندھی کی یاترا کو جس قدر مقبولیت حاصل ہورہی ہے وہ دیکھنے کے لائق ہے۔ لوگ مودی کی گھسی پیٹی باتوں سے بیزار ہوگئے ہیں خاص طورپر ٹیلی ویژن پر چل رہی اشتہاری مہم یعنی مودی کی گیارنٹی سے لوگ تنگ آگئے ہیں جس میں مودی یہ اعلان کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ 2024 سے مزید پانچ سال تک 80 کروڑ عوام کو پانچ کلو فی کس کے حساب سے مفت راشن دیا جائے گا۔ اس اشتہار میں مودی گویا اعتراف کررہے ہیں کہ ملک بے انتہا غریب ہے وہ صرف ترقی کے بجائے مفت میں اناج دے کر لوگوں کا پیٹ پالنا چاہتے ہیں انہیں روزگار سے لگانا نہیں چاہتے۔ جس ملک میں 80 کروڑ کی آبادی مفت میں اناج حاصل کررہی ہے تو وہ کیسے پانچ ٹریلین اکنامی کو حاصل کرسکتا ہے؟ لوگوں کو اس بات کا احساس ہوگیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی جھوٹ پر جھوٹ کا سہارا لے کر عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں جبکہ کانگریس اپنی تین ریاستوں یعنی ہماچل پردیش، کرناٹک اور تلنگانہ میں عملی طورپر عوام کی سچی خدمات کے لئے دی گئی گیارنٹیز کو بھرپور کامیابی کے ساتھ چلا رہی ہے۔ بسوں میں مفت سفر کا معاملہ ہو یا 200 یونٹ فری بجلی ہو ، 500 روپئے گیس سلنڈر کا معاملہ ہو، مکانوں کی تعمیر کے لئے پانچ لاکھ روپئے اجرا کرنے کی بات ہو یا صحت بیمہ کی بات ہو ہر معاملہ میں جس ڈھنگ سے بھلائی کے کام کئے جارہے ہیں وہ عوام میں بہترین تاثر چھوڑ رہے ہیں۔ نیائے یاترا کے دوران راہول گاندھی نے نوجوانو ں کی بھلائی سے متعلق پانچ گیارنٹیز کا اعلان کرکے جیسے ایک دھماکہ ہی کردیا ہو۔ راجستھان کے علاقہ بانسواڑہ میں اپنی یاترا کے دوران ایک جلسہ عام میں انہوں نے پانچ بڑی ضمانتوں کا اعلان کیا۔ پہلی گیارنٹی اپرینٹس شپ کا حق دینے سے متعلق ہے۔ اس حق کے تحت اب ہر گریجویٹ اور ڈپلوما ہولڈر پرائیوٹ کمپنیوں اور سرکاری دفاتر میں ایک سال کی اپرینٹس شپ حاصل کرسکے گا جس کے دوران اسے ایک لاکھ روپئے بھی دیئے جائیں گے۔ یعنی گریجویٹ ہوتے ہی انہیں کام کرنے اور کام سیکھنے کا موقع مل جائے گا۔ یہ گیارنٹی ملک کے کروڑوں بیروزگار نوجوانوں کو ایک نئی زندگی شروع کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی اقتدار میں آجاتی ہے تو مرکزی حکومت میں 30 لاکھ ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی ایک کیلنڈر جاری کرے گی اور اس سے متعلق بھرتی کا عمل مقررہ وقت میں مکمل کرلیا جائے گا۔ راہول نے تیسری گیارنٹی یہ دی کہ نوکریوں سے متعلق امتحانات کے سوالناموں کے افشاں کو روکنے کے لئے سخت قانون بنایا جائے گا۔ جس کے چلتے کوئی بھی پیپر لیک نہیں ہوگا اور بیروزگار نوجوانوں کے مستقبل پر کوئی آنچ نہیں آئے گی۔ کانگریس کے جیالے قائد نے کہا گگ اکنامی یعنی معیشت کا آزادانہ نظام کے ذریعہ ہر سال روزگار ڈھونڈنے والے لاکھوں نوجوانوں کے لئے بہتر ورکنگ کنڈیشن اور سماجی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے قانون مدون کیا جائے گا۔ پانچویں گیارنٹی کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یووا روشنی کے نام سے ایک اسکیم کو قطعیت دی جائے گی جو ملک کے تمام اضلاع کو پانچ ہزار کروڑ روپئے فی کس فنڈ مہیا کرے گی جس کی مدد سے 40 سال سے کم عمر کے نوجوان کسی بھی شعبہ میں اپنے کاروبار کے لئے اسٹارٹ اپ فنڈنگ حاصل کرسکیں گے۔ ان پانچوں گیارنٹیز سے متعلق جانکاری راہول گاندھی نے سوشیل میڈیا پر بھیجے گئے ایک پوسٹ کے ذریعہ بھی دی ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ ملک کے نوجوانوں ! کانگریس آپ کو پانچ تاریخی گیارنٹیاں دے رہی ہے جو یقینا آپ کی تقدیر بدل دے گی۔ کانگریس کے صدر کھڑگے نے بھی اس تعلق سے سوشیل پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا۔ جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ 2024 میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی ملک کے نوجوانوں کو بھرتیوں کا بھروسہ دے کر نئے روزگار انقلاب کی شروعات کرے گی۔ قارئین کو یاد ہوگا کہ کانگریس نے تاریخی منریگا پروگرام یعنی روزگار کا حق لاکر ہندوستان کے لاکھوں غریبوں کو فائدہ پہنچایا تھا جو آج بھی جاری ہے۔ اس دوران کانگریس پارٹی کے اندرونی فیڈ بیاک کے مطابق لوک سبھا انتخابات میں انڈیا بلاک کو جنوبی ہندوستان سے 130 میں سے کم از کم 100 لوک سبھا کی سیٹیں ملنے کی قوی امید ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی کو کیرالہ، ٹمل ناڈو اور آندھراپردیش میں ایک بھی حلقہ سے کامیابی نہیں ملے گی۔ کرناٹک میں کانگریس کو 20 اور تلنگانہ میں 14 حلقوں پر شاندار کامیابی حاصل ہوگی۔ انڈیا ایلائنس کو کیرالا سے تمام 20 سیٹوں پر شاندار فتح حاصل ہوگی جبکہ ٹملناڈو میں 39 میں سے 38 سیٹیں حاصل ہوں گی۔ سروے کے مطابق تلنگانہ میں وزیراعظم کے عہدہ کے لئے 51 فیصد ووٹوں کے ساتھ راہول گاندھی عوام کی پہلی پسند ہیں جبکہ نریندر مودی 38 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسری پسند ہیں۔ ایک معتبر سروے کے مطابق اترپردیش میں انڈیا بلاک کو 40 ، مدھیہ پردیش میں 12 ، راجستھان میں 10، چھتیس گڑھ میں 5، جھارکھنڈ میں 7، بہار میں 20، اتراکھنڈ میں 2، ہماچل میں 2، مہاراشٹرا میں 22 ،پنجاب میں 9، ہریانہ میں 6، آسام میں 6 اور نارتھ ایسٹ کی ریاستوں سے 4 نشستیں حاصل ہونے کا امکان ہے۔ اڈیشہ میں اس بار کانگریس زبردست مظاہرہ کرے گی۔ گھبرائے ہوئے نوین پٹنائک این ڈی اے کے ساتھ جانے کی بات کررہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اپنی ریاست میں کمزور پڑ گئے ہیں۔ مغربی بنگال میں انڈیا بلاک کی ترنمول کانگریس بے انتہا مضبوط ہے ۔ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹیوں کے ساتھ مل کر وہ اپنی ریاست میں بہترین مظاہرہ کرے گی ۔ یہاں پر بی جے پی چاروں خانے چت ہوجائے گی۔ مختصر یہ کہ انڈیا بلاک 300 سے زائد سیٹیں حاصل کرے گا جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی 200 کے آس پاس نشستیں حاصل کرکے شکست فاش سے دوچار ہوجائے گی۔ اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی کی نفرت اور راہول گاندھی کی محبت کے درمیان جنگ ہورہی ہے اور یقینا الفت ہی کامیاب ہوگی بقول شاعر
زبانیں کاٹ کر رکھ دی گئیں نفرت کے خنجر سے
یہاں کانوں میں اب الفاظ کا رس کون گھولے گا
۰۰۰٭٭٭۰۰۰

a3w
a3w