زبردستی 200 بیٹھک کی سزا۔ طالب علم ہاسپٹل میں زیرعلاج
ایک ٹیچر کی جانب سے بطورسزا200بیٹھک لگوانے پر جماعت دہم کے ایک طالب علم کا ہاسپٹل میں علاج کرایاگیا۔ ذرائع نے آج یہ بات بتائی۔
گجر(گجرات): ایک ٹیچر کی جانب سے بطورسزا200بیٹھک لگوانے پر جماعت دہم کے ایک طالب علم کا ہاسپٹل میں علاج کرایاگیا۔ ذرائع نے آج یہ بات بتائی۔
راجکوٹ کے ایک ہاسپٹل میں وہ زیرعلاج ہے جہاں ڈاکٹروں نے اس کے گردوں میں سوجن تشخیص کی ہے۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر(ڈی ای او) جیش ڈوڈیا نے اس واقعہ کی انکوائری کاحکم جاری کیا۔ انہوں نے ’آئی اے این ایس‘کوبتایاکہ انہوں نے سناہے کہ تعلقہ اوناکے سرسوتی اسکول میں دہم کے طالب علم کرن کوسزادی گئی تھی۔
انہوں نے ایجوکیشن انسپکٹر کوحکم دیاہے کہ اس الزام کی انکوائری کریں۔ اسکول پرنسپال ڈی کے واجہ اورٹیچر نے دعویٰ کیاکہ یہ15 دن پرانا واقعہ ہے لیکن200 بیٹھک کرانے کی تردید کی۔ اس کے باوجودمحکمہ غیرجانبدارانہ انکوائری کرے گا اوراگرالزامات میں کوئی سچائی پائی گئی توٹیچر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کی جائے گی۔
کرن کے باپ مہیش گیری نے ذرائع ابلاغ کوبتایاکہ تقریباً ہفتہ یا10دن پہلے تقریباً ہفتہ یا دس دن پہلے اس کابیٹااسکول سے واپس آنے پر پیروں کے پٹھوں میں درد کی شکایت اورمسلسل متلی کی شکایت کیا۔
اسے فوری ایک خانگی ہاسپٹل لے جایاگیالیکن ڈاکٹروں نے اسے راجکوٹ کے ایک ڈاکٹر سے رجوع کیا۔ وہاں ابتدائی ٹسٹ میں گردے میں سوجن کاپتہ چلا۔ انہوں نے ٹیچر اوراسکول پرنسپال کے حلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔