بھارتسوشیل میڈیا

منکی پاکس: وہ سب کچھ جو آپ کو جاننے کی ضرورت ہے

ہندوستان میں منکی پاکس وائرس کا پہلا کیس 14 جولائی کو متحدہ عرب امارات کے ایک مسافر کے کیرالہ واپس آنے کے بعد دریافت ہوا تھا۔ اسے ترواننتا پورم میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔

نئی دہلی: ملک میں پیر کے روز کیرالہ کے کنور ضلع میں منکی پاکس کا دوسرا کیس درج کیا گیا۔ 31 سالہ مریض، جو دبئی سے آیا تھا، اس وقت ایک ہسپتال میں زیرعلاج ہے۔ ہندوستان میں منکی پاکس وائرس کا پہلا کیس 14 جولائی کو متحدہ عرب امارات کے ایک مسافر کے کیرالہ واپس آنے کے بعد دریافت ہوا تھا۔ اسے ترواننتا پورم میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔

منکی پاکس پر اکثر پوچھے گئے سوالات اور ان کے جوابات یہ ہیں:

منکی پاکس کیا ہے؟

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، منکی پاکس ایک وائرل زونوٹک انفیکشن ہے جو منکی پاکس وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ زیادہ تر انسانی رابطے سے پھیلتا ہے۔

منکی پاکس کی علامات کیا ہیں؟

منکی پاکس کی کچھ عام علامات میں پٹھوں میں درد، سر درد، بخار، کم توانائی اور لمف نوڈس پر سوجن شامل ہیں۔ منکی پاکس کی علامات چیچک اور کنکر پتھر کی طرح ہوتی ہیں۔ شروع ہونے پر، مریضوں کو بخار اور لمف نوڈس میں سوجن آجاتی ہے۔

ایک تا پانچ دن کے بعد مریض چہرے، ہتھیلیوں یا تلووں پر خارش کی اطلاع دے سکتا ہے۔ آنکھ کا پردہ بھی متاثر ہوسکتا ہے جس سے اندھے پن کا خطرہ لاحق ہوگا۔

زخموں کا باعث بننے والے دانوں کی تعداد ایک سے لے کر کئی ہزار تک ہو سکتی ہے۔

منکی پاکس کا خطرہ کس کو ہے؟

وہ لوگ جو منکی پاکس میں مبتلا مریض کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں، متاثرہ شخص سے جنسی رابطہ سب سے زیادہ خطرناک ہے۔ بیماری سے متاثرہ جانوروں کے رابطے میں آنے سے بھی انفیکشن ہو سکتا ہے۔

کیا بچوں کو منکی پاکس ہونے کا خطرہ ہے؟

ڈاکٹرس نے انکشاف کیا کہ "منکی پاکس کا انفیکشن ہلکا ہوسکتا ہے لیکن یہ بچوں میں مہلک ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ کوویڈ انفیکشن تیزی سے منتقل ہوتا ہے، لیکن منکی پاکس کا انفیکشن کسی متاثرہ شخص کے ساتھ طویل عرصے تک رہنے کے بعد سامنے آتا ہے۔

منکی پاکس کیسے پھیلتا ہے؟

منکی پاکس ایک شخص سے دوسرے شخص کے رابطے میں اور جانوروں سے انسان کے رابطے میں آنے سے پھیلتا ہے۔ انسانوں کے معاملے میں، متاثرہ شخص کے ساتھ آمنے سامنے، جلد سے جلد، منہ سے منہ یا منہ سے جلد کے رابطے کے ذریعے ربط، منکی پاکس کا باعث بن سکتا ہے۔

جانوروں کے میزبانوں میں چوہا اور بندر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ ’’یہ وائرس کسی متاثرہ مردہ جانور کے رابطے میں آنے سے بھی انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔‘‘

میں منکی پاکس سے اپنی اور دوسروں کی حفاظت کیسے کر سکتا ہوں؟

منکی پاکس کے خطرے کو کم کرنے کے لیے جو ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی ہیں وہ یہ ہیں:

1۔ ایسے لوگوں کے ساتھ قریبی رابطے کو محدود کرنا جن پر یا تو منکی پاکس ہونے کا شبہ ہے یا تصدیق ہوچکی ہو یا ان جانوروں سے رابطے کو محدود کرنا جو متاثر ہیں۔

2۔ آلودہ ماحول اور گردونواح کی صفائی اور جراثیم کشی۔

3۔ کسی بھی قسم کی علامات یا خارش ہونے پر فوراً طبی امداد حاصل کرنا۔

حکومت ہند نے بھی منکی پاکس بیماری کے حوالے سے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ ہدایات میں "نئے کیسوں کی نگرانی اور تیزی سے شناخت پر زور دیا گیا ہے جو کہ وباء پر قابو پانے کے لیے صحت عامہ کے اہم اقدامات ہیں، جو انسان سے انسان میں منتقل ہونے کے خطرے کو کم کرنے کی ضرورت کو لازمی قرار دیتے ہیں۔

سرکاری رہنما خطوط میں لوگوں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ "منکی پاکس کے وائرس سے متعلق اقدامات کے بارے میں نہ جاننے والوں کو آگاہی اور تعلیم دیں”، جیسے بیمار شخص کے کسی بھی مواد سے رابطے سے گریز کرنا، متاثرہ مریض کو دوسروں سے الگ تھلگ رکھنا، اچھی حفظان صحت کی مشق کرنا اور مناسب ذاتی حفاظتی سامان استعمال کرنا۔ (پی پی ای کٹ وغیرہ)۔