ہتک عزت کے معاملے میں راہول گاندھی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس میں ان کے 'مودی کنیت' سے متعلق تبصرے پر ہتک عزت کے معاملے میں ٹرائل کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا گیا تھا۔
نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس میں ان کے ‘مودی کنیت’ سے متعلق تبصرے پر ہتک عزت کے معاملے میں ٹرائل کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا گیا تھا۔
ہائی کورٹ نے 7 جولائی کو گاندھی کے معاملے میں ٹرائل کورٹ سے سنائی گئی سزا کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
راہل گاندھی کو نچلی عدالت نے ہتک عزت کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے ان کو دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 2019 کے اس مبینہ تبصرے میں راہل گاندھی نے کہا تھا کہ "سب چوروں کی کنیت مودی کیوں ہوتی ہے۔”
اس فیصلے کو مسٹر راہل گاندھی نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، لیکن ان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل 12 جولائی کو گجرات سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے پرنیش مودی نے کانگریس لیڈر کے خلاف سپریم کورٹ میں ‘کیویٹ’ دائر کیا تھا۔
بی جے پی ایم ایل اے نے عدالت عظمیٰ میں کیویٹ پٹیشن داخل کرکے درخواست کی تھی کہ اگر مسٹر گاندھی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہیں تو سماعت کے دوران ان کو (شکایت کنندہ) بھی سنا جائے۔
اس معاملے میں قصوروار پانے کے بعد مسٹر راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کر دی گئی تھی۔
ہتک عزت کا یہ کیس 2019 کا ہے۔ اس معاملے میں، 23 مارچ، 2023 کو، سورت کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے مسٹر گاندھی کو ہتک عزت کے جرم میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔