حیدرآباد

اسمبلی میں 3 دوست جماعتوں نے عوامی مسائل پر لب کشائی نہیں کی: ایٹالہ راجندر

بی جے پی قائد نے کہا کہ تینوں دوست جماعتوں نے ایوان میں عوام اور کسانوں سے مربوط مسائل پر بات ہی نہیں کی بیروزگار نوجوانوں کے مسائل کو بھی نظر انداز کردیا گیا جبکہ عوام کو ان گنت مسائل کاسامنا ہے۔

حیدرآباد: بی جے پی رکن اسمبلی وسابق وزیر ایٹالہ راجندر نے آج کہا کہ حکمراں جماعت ٹی آر ایس، کانگریس اور مجلس نے اسمبلی میں کسانوں اور نہ ہی بیروزگار نوجوانوں کے مسائل پر کچھ نہیں کہا۔ اسمبلی اجلاس، بی جے پی اور مرکزی حکومت پر تنقید کرنے اور برابھلا کہنے کیلئے طلب کیا گیا۔

ایوان میں عوامی مسائل پر بحث نہیں کی گئی۔ صرف جھوٹ پھیلانے کیلئے مانسون سیشن طلب کیا گیا۔ اسمبلی میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے جو بھی کہا ہے، اس کا ایک ایک لفظ جھوٹ پر مبنی ہے۔ بی جے پی آفس نامپلی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایٹالہ راجندر نے کہا کہ بی اے سی اجلاس میں بی جے پی ارکان کو مدعو نہیں کیا گیا۔

 اس بارے میں پارٹی رکن رگھونندن راؤ نے سوال کیا تو اسپیکر کے پاس اس کا خاطر خواہ جواب نہیں تھا۔ چیف منسٹر کے سی آر اس بات پر شدید برہم تھے کہ میں (ای راجندر) نے اسپیکر کے خلاف ریمارکس کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے ایوان میں بی جے پی ارکان کے حقوق کو سلب کرلئے پارٹی ارکان، ایوان میں عوامی مسائل اٹھانا چاہتے تھے مگر انہیں اجازت نہیں ملی۔

 بی اے سی اجلاس میں چیف منسٹر نے جو ایجنڈہ دیا تھا، اس کو اسمبلی میں روبعمل لایا گیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اسمبلی ایجنڈہ میں عوامی مسائل کو شامل کریں مگر حکومت نے کسانوں کے مسائل کو درکنار کردیا۔ بی جے پی قائد نے کہا کہ تینوں دوست جماعتوں نے ایوان میں عوام اور کسانوں سے مربوط مسائل پر بات ہی نہیں کی بیروزگار نوجوانوں کے مسائل کو بھی نظر انداز کردیا گیا جبکہ عوام کو ان گنت مسائل کاسامنا ہے۔

 ای راجندر نے کہا کہ وہ کسی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ سابق میں بھی میں نے کسی سے نہیں ڈرا جبکہ مجھے قتل کرنے اور دھاوے کرانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اور میرے افراد خاندان کے ساتھ  اگر کچھ بُرا ہوتا ہے تواس کے مکمل ذمہ دار چیف منسٹر کے سی آر رہیں گے۔

 اگر مجھ پر حملہ ہوتا ہے تو اس کو سارے تلنگانہ پر حملہ تصور کیا جائے۔ای راجندر نے کہا کہ ان میں آزاد انہ گھومنے اور 24گھنٹے تنہا رہنے کی ہمت ہے۔ جان کو خطرہ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اب تک کئی دھمکیاں مجھے دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر ایک چیز کو بہتر مانتے ہیں اور اس کے مطابق کام کرتے ہیں۔