کرناٹک

اسکولی طلباء کے ہاتھوں پر بندھی راکھی نکالنے پر بی جے پی کا احتجاج

کہ بچے رکشا بندھن کے موقع پر 11/ اگست کو ہاتھوں پر راکھیاں باندھ کر اسکول آئے تھے اور کچھ ٹیچروں نے مبینہ طور پر ان کی راکھی نکال کر کچرہ دان میں پھینک دی۔ اس کے فوری بعد برہم سرپرست اسکول پہنچ گئے اور ہیڈ ماسٹر اور ٹیچرس کی سرزنش کی۔

بنگلورو: کٹی پلہ کے خانگی اسکول میں بچوں کے ہاتھوں پر بندھی راکھی نکالنے کے الزامات پر سرپرستوں اور بی جے پی کارکنوں نے اسکول کا گھیراؤ کیا۔ الزام ہے کہ بچے رکشا بندھن کے موقع پر 11/ اگست کو ہاتھوں پر راکھیاں باندھ کر اسکول آئے تھے اور کچھ ٹیچروں نے مبینہ طور پر ان کی راکھی نکال کر کچرہ دان میں پھینک دی۔

اس کے فوری بعد برہم سرپرست اسکول پہنچ گئے اور ہیڈ ماسٹر اور ٹیچرس کی سرزنش کی۔ بی جے پی یووا مورچہ کے کارکنوں نے اسکول انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ تاہم سورت کال پولیس نے سرپرستوں اور ٹیچرس کے درمیان بحث میں مداخلت کی۔

 جس پر ایک ٹیچر نے کہا کہ انہوں نے اسے دوستی کا بینڈ سمجھا اور طلبا کو اسے نکالنے کو کہا۔ اسکول ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ کسی بھی وجہ سے راکھی کو نکالنے کے لیے اصرار نہیں ہوگا۔ سرپرستوں اورکارکنوں نے ٹیچرس سے بچوں کے ہاتھوں پر دوبارہ راکھی باندھنے کا مطالبہ کیا۔