افریقی ملک ہیٹی میں ہیضے کی وباء
میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے ہیٹی کے دارالحکومت میں ہیضے کی بڑھتے کیسز کی تصدیق کر دی ہے۔
پورٹ اوپرنس: افریقی ملک ہیٹی میں ہیضے کی وبا نے پیر پسار لئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے ہیٹی کے دارالحکومت میں ہیضے کی بڑھتے کیسز کی تصدیق کر دی ہے۔
اقوام متحدہ کے اہلکاروں نے گزشتہ ہفتے ہی انتباہ کیا تھا کہ ہیٹی میں وبائی بیماری ہیضہ محض چند علاقوں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس کے دارالحکومت پورٹ او پرانس تک پہنچنے کے امکانات قوی ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ ہیٹی میں ہیضے کی وبا سے لڑنے کے لئے اورل ویکسین کی تقریبا 12 لاکھ خوراک پورٹ اوپرنس پہنچ گئی۔
پین امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیٹریس کے چیف ترجمان اسٹیفن ڈوجاک نے کہا کہ ویکسی نیشن مہم اتوار کو شروع ہونے کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ویکسین سب سے پہلے ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ اوپرنس کے پسماندہ علاقوں کے ساتھ ساتھ شمال میں میرابالائیس کے کمیون لوگوں کو دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ہیٹی میں مشتبہ کیسوں کی تعداد میں دس فیصد اضافہ ہوا، انہوں نے کہا کہ پورٹ اوپرنس سب سے متاثرہ علاقہ ہے لیکن بدقسمتی سے دیگر مقامات پر تصدیق شدہ کیسز بڑھ رہے ہیں۔
ہیضے کی بیماری گندے پانی کے ذریعے پھیلتی ہے اور اس کا براہ راست تعلق حفظان صحت کی خرابی سے ہوتا ہے۔ بر وقت علاج نہ ہو تو ہیضہ جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔