حیدرآباد

عثمانیہ یونیورسٹی میں سیڑھیوں والی باؤلی کی صفائی

رین واٹر پروجیکٹ نے بنسی لال پیٹ سیڑھیوں والی باؤلی کی بحالی کے بعد دو ہیرٹیج سیڑھی والی باؤلیوں واقع عثمانیہ یونیورسٹی، سکندرآباد کی بحالی کی ذمہ داری لی ہے۔

حیدرآباد: رین واٹر پروجیکٹ نے بنسی لال پیٹ سیڑھیوں والی باؤلی کی بحالی کے بعد دو ہیرٹیج سیڑھی والی باؤلیوں واقع عثمانیہ یونیورسٹی، سکندرآباد کی بحالی کی ذمہ داری لی ہے۔

متعلقہ خبریں
بھٹی وکرامارکہ نے دعوت افطار کے انتظامات کا جائزہ لیا
آر ٹی سی ملازمین کو نیا فٹمنٹ
جگتیال سے 82 سالہ خاتون نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
ٹی ایس آر ٹی سی: آندھرا پردیش کے طریقہ کار کے مطابق انضمام کا عمل مکمل کرنے حکومت کا فیصلہ
تلنگانہ میں اسٹاف نرس کی 1827 جائیدادوں پر تقررات

اس خصوص میں گرین ٹیم حیدرآباد کے رضاکاروں نیارتھ ڈے کے موقع پر 22 / اپریل کو این ایس ایس عثمانیہ یونیورسٹی یونٹ، دی پنک سرکل فاؤنڈیشن اور پینکو ماتھ کے اشتراک سے ایک خصوصی تبادلہ خیال اور شعور بیداری اجلاس منعقد کیا جس کے بعد صفائی کا کام انجام دیا۔

اس پروگرام میں بے شمار طلبہ‘ شہری اور مناظر قدرت سے پیار کرنے والوں نے حصہ لیا۔ ساہتی انم راجو، کنال راج لیو، ارجن ایئر اور مینا رویندرن ان سرگرم رضاکاروں میں شامل تھے۔

اخیلن مائیکل رکن گرین ٹیم کا کہنا تھا ”اس سیڑھیوں والی باؤلی کی یہ پانچویں مرتبہ صفائی تھی اور باؤلی کے اطراف سے تقریباً 70 فیصد ملبہ کو باہر نکالا گیا۔ سب سے بڑا چالینج لوگوں کو دوبارہ اس باؤلی میں کچہرا پھینکنے سے روکنا اور ان میں شعور بیدار کرنا تھا۔“

انچارج اے ایم او ایچ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن راجندرنگر نے یہاں کا دورہ کیا۔ رضاکاروں کو کوڑا کرکٹ کو نکالنے اور جمع کردہ ملبہ کی نکاسی میں شیخ میراں سی آئی او، حیدرآباد میٹرو ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا بھی تعاون حاصل ہوا۔

باؤلی کی بحالی کا بڑا حصہ اور سیول ورک‘ رین واٹر پروجیکٹ کی جانب سے انجام دیا جارہا ہے اور عثمانیہ یونیورسٹی کی دونوں باؤلیوں میں ایک باؤلی کا کام پہلے ہی شروع ہوگیا ہے۔