حیدرآباد

امام و مؤذن کیلئے رہائشی عمارت کا سنگ بنیاد

جا مع مسجد محمد مُصبح نیو گرین سٹی صلالہ بارکس کے احاطہ میں دینی مدرسہ کے علاوہ امام ومؤذن مسجد کی رہائش کے لئے عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔

حیدرآباد: جا مع مسجد محمد مُصبح نیو گرین سٹی صلالہ بارکس کے احاطہ میں دینی مدرسہ کے علاوہ امام ومؤذن مسجد کی رہائش کے لئے عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی نثار احمد حصیر القاسمی نے کہا کہ امام اور مؤذن صاحبان کی معاشی حالت کی فکر اور انکے دیگر مسائل کی طرف ملت اسلامیہ کا توجہ کرنا وقت کا تقاضہ ہے۔

متعلقہ خبریں
آگ سے بچنے 80 سالہ خاتون کی چوتھی منزل سے چھلانگ

انہیں دنیوی بالخصوص معاشی فکروں سے آزاد رکھنے ان کے بچوں کی تعلیم وتربیت جیسے اہم مسائل پرہم اگرتوجہ دیتے ہیں تو یہ بڑے ہی اجر وثواب کا کام ہے، اس سلسلہ میں ہر محلہ کی مسجد کے باشعور ودردمند احباب آگے آئیں اور مالدار وذی اثر حضرات کوتوجہ دلاتے ہوئے امام ومؤذن صاحبان کی ہر ممکن مددکریں۔

صدر انتظامی کمیٹی جناب واجد عبدالقادر اے ایس عبدالقادر سکندرآباد’ جناب سید عبدالمنان معتمد’ جناب محمد عبدالجلیل خازن کے علاوہ ارکان جناب سید زاہد حُسین وجناب منصور خان اور جناب محمد حسین قادری عارف (دبا الفجیرہ متحدہ عرب امارات)نے خیر مقدم کیا۔

جناب واجد عبدالقادر نے سنگ بنیاد رکھا، اس موقع ارکان انتظامی کمیٹی ومصلیان نے بھی حصہ لیا- مولانا نثار احمد حصیر القاسمی نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مساجد کی تعمیر اور انہیں نمازوں کے ذریعہ آباد رکھنے کی تلقین کی اورکہا کہ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے کہ”جوہمارے ذکر سے غفلت کرے گاہم اس کی روزی تنگ کردیں گے اور آخرت میں بھی نقصان اٹھانا پڑے گا اور قیامت میں سبھوں کے سامنے اندھا کرکے اٹھا جائے گا“ اللہ کہے گا کہ تم نے ہمارے ذکر ‘ ہدایات ‘ اور تعلیما ت سے آنکھیں بند کرلی تھیں اس لئے تمہیں اب اندھا کردیا گیا ہے۔

مولانا نے مزید کہا کہ جو اللہ کی یاد سے لاپرواہی کرتا ہے اللہ بھی اس کو دنیوی کاموں میں ہی مشغول کردیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ نمازوں کی پابندی صحابہ کرام ‘ انبیاء ‘ سلف صالحین کا طریقہ رہا ہے، نماز کو مکمل دلچسپی کیساتھ ادا کریں، انہوں نے کہا کہ بعض لوگ نماز فجر کے وقت بیوی اوربچوں کو نہیں جگاتے جبکہ بیوی اور بچوں کو بھی نماز کے لئے جگانے کا حکم دیا گیا ہے۔

اللہ نے نماز کے معاملہ کو رزق سے جوڑ دیا ہے ہمیں رزق میں بے برکتی کی شکایت تو ہوتی ہے لیکن نماز سے ہی غفلت برتی جاتی ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ اللہ کی راہ میں ہم جتنا مال خرچ کرتے ہیں اس سے ہمیں فائدہ ہی فائدہ ہوتا ہے،ہمیں چاہئے کہ دینی مدارس ‘ مکاتب ‘ مساجد ‘ ائمہ و مؤذنین کی خدمت میں اپنا مال دولت خرچ کریں،ہم یہ نہ سمجھیں کہ ان کاموں میں خرچ کرنے سے ہماری دولت کم ہوجائے گی۔

مولانا نے مزید کہا کہ گناہوں کے راستہ پر چلنے سے معیشت تنگ کردی جاتی ہے۔ چین وسکون غارت ہو جاتا ہے۔ اس لئے ہمیشہ گناہوں سے بچتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ نمازوں کی پابندی کیساتھ ساتھ اللہ کے ذکر میں مشغول رہیں کیونکہ ہم زندگی کا ایک بڑا حصہ کاروبار اور دیگر مصرفیات میں گزار دے رہے ہیں۔

اس موقع پرامام جناب محمد فیاض اور مؤذن جناب احمد خان کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ اس تقریب کے موقع پرحکیم وسیم احمد ‘ مفتی محمد یوسف خاں قاسمی بانی وناظم مدرسہ ہدایت للبنات شاہین نگر ‘ مفتی محمد فراست خان قاسمی ‘ محمد حسام الدین ریاض ‘ مفتی عبدالرحمان سعید ‘ مفتی محمد بشارنثار’ مفتی محمد یوسف قاسمی ‘ جناب محمدفراست قاسمی ‘ محمد مصطفیٰ حسین قادری عارف (ایم وائی انٹرنیشنل کورئیر سرویس) ‘ سید شعیب (حال مقیم کینڈا) ‘سید عفان ‘ سید امجد علی ‘ سید مقصود (ینبوع) ‘ حکیم محمد خالد ‘ حافظ عبدالسمیع’محمد عرفان جلیل ‘ محمد فیضان جلیل کے علاوہ دیگر مفتیان ‘ مصلیان اوردیگر نے شرکت کی۔