شمالی بھارت

امیت شاہ اور اسد اویسی کی طرف نتیش کمار کا بالواسطہ اشارہ

ان میں سے ایک شخص ملک پر حکومت کررہا ہے اور سہسرام میں اس کی ریالی کو منسوخ کیا گیا تھا جبکہ دوسرا اس کا ایجنٹ ہے۔ یہ دونوں مشترکہ طور پر بہار کو بدنام کرنے کی سازش کررہے ہیں۔

پٹنہ: چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج الزام عائد کیا کہ سہسرام اور بہار شریف تشدد میں دو افراد ملوث ہیں۔ چیف منسٹر نے کسی کا نام لیے بغیر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور اے آئی ایم آئی ایم صدر اسد الدین اویسی کا بالواسطہ حوالہ دیا۔

متعلقہ خبریں
امیت شاہ سے ملاقات کی افواہ بے بنیاد: سنجے راوت
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد ایک غلطی تھی:نتیش کمار
ملک میں 10سال میں مزید 75ہزار میڈیکل نشستیں:امیت شاہ
مودی کے تعلق سے کھرگے کے ریمارکس بھدے نہیں: پون کھیڑا

انھوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں کبھی ایسا تشدد نہیں دیکھا ہے۔ رام نومی پر اچانک ایسا ہوا ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ اس سازش کے لیے دو افراد ذمہ دار ہیں۔ انھوں نے سہسرام اور بہار شریف تشدد میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔

ان میں سے ایک شخص ملک پر حکومت کررہا ہے اور سہسرام میں اس کی ریالی کو منسوخ کیا گیا تھا جبکہ دوسرا اس کا ایجنٹ ہے۔ یہ دونوں مشترکہ طور پر بہار کو بدنام کرنے کی سازش کررہے ہیں۔

نتیش کمار نے کہا کہ ہر شخص یہ جانتا ہے کہ یہ ایجنٹ بی جے پی کی حمایت کرتا ہے۔ اس سے کہا گیا ہے کہ وہ بی جے پی کے خلاف بیانات دے تاکہ لوگ اسے معمول کی بات سمجھیں۔ لیکن وہ ایک ایجنٹ ہے اور یہ ایک حقیقت ہے۔ سہسرام اور بہار شریف میں تشدد کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے نظم و ضبط کی ناکامی کے لیے نتیش کمار حکومت کو موردِ الزام ٹھہرایا تھا اور نئی دہلی میں منگل کے روز اسد الدین اویسی نے بھی یہی الزام عائد کیا تھا۔

نتیش کمار نے یہ اشارہ دیتے ہوئے کہ مرتکبین دوسری ریاستوں سے آئے تھے، کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیاں ہر زاویہ سے تحقیقات کررہی ہیں۔ وہ لوگ ہر گھر پر جارہے ہیں اور آپ بہت جلد نتائج کا مشاہدہ کریں گے۔ ہم کسی کو بخشیں گے نہیں۔ ہم نے ہر ضلع کے عہدیداروں کو انتہائی چوکسی برتنے کی ہدایت دی ہے۔

چیف منسٹر نے کہا کہ ان لوگوں نے عمداً ایک مقام (سہسرام) میں تشدد برپا کیا، کیوں کہ اسے وہاں ریالی نکالنی تھی۔ دوسرا مقام بہار شریف تھا۔ آپ جانتے ہیں کہ قبل ازیں اس مقام کو بہار کے نام سے جانا جاتا تھا۔چونکہ ریاست کا نام بھی بہار ہے، اس لیے میں نے اس مقام کا نام بہار شریف میں تبدیل کردیا۔

ان لوگوں نے وہاں تشدد پھیلایا ہے۔ چیف منسٹر نے مزید کہا کہ ہم نے کسی مرکزی وزیر کو ریاستی چیف منسٹر کے بجائے کسی گورنر سے بات چیت کرتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا۔ انھیں معلومات نہیں ہیں اور وہ ملک کے دستور میں یقین نہیں رکھتے۔