تلنگانہ

امیت شاہ اور کے سی آر کا دورہ حلقہ اسمبلی منگوڈ

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ 21/ اگست اتوار کو حلقہ میں بی جے پی کی انتخابی مہم کا عملاً آغاز کریں گے اور وہ ایک جلسہ سے خطاب بھی کریں گے۔ اس جلسہ میں کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی بی جے پی میں شامل ہوں گے۔

حیدرآباد: حلقہ اسمبلی منگوڈ، سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔ حلقہ کے ضمنی الیکشن سے قبل تین بڑی جماعتیں ٹی آر ایس، کانگریس اور بی جے پی، اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

ضمنی الیکشن، جیتنے کیلئے ہر جماعت سخت محنت کرنا چاہے گی۔2023 کے اسمبلی انتخابات سے قبل حلقہ کا ضمنی الیکشن، ان تینوں جماعتوں کیلئے سخت امتحان اور وقار کا مسئلہ بن چکا ہے۔

حکمراں جماعت ٹی آر ایس، اس بار حلقہ پر گلابی پرچم لہرانے کی تیاری کررہی ہے۔ ضمنی الیکشن میں کامیابی کیلئے پارٹی سربراہ و چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، خصوصی حکمت عملی تیار کررہے ہیں اوروہ، عوام تک رسائی کیلئے اپنی کوششوں کا آغاز کرچکے ہیں۔

عوام تک رسائی کے حصہ کے طور پر 20/ اگست کو حلقہ اسمبلی منو گوڈ میں ٹی آر ایس کا ایک عوامی جلسہ منعقد ہوگا جس میں خود چیف منسٹر کی شرکت متوقع ہے۔

اپوزیشن بی جے پی بھی کہاں پیچھے رہنے والی ہے۔ بی جے پی نے بھی حلقہ سے کامیابی کیلئے جان توڑ کوشش شروع کی ہے۔ کانگریس کو کرو یا مرو کی صورتحال کا سامنا ہے۔سیٹنگ ایم ایل اے (کانگریس) کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کے استعفیٰ کے بعد ضمنی الیکشن ناگزیر ہوگیا ہے تاہم ضمنی الیکشن کا شیڈول تاحال جاری نہیں کیا گیا ہے۔

راجگوپال ریڈی، بی جے پی ٹکٹ پر حلقہ سے دوبارہ کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔2018 کے اسمبلی انتخابات میں حلقہ منگوڈ سے حکمراں جماعت ٹی آر ایس کو کانگریس کے ہاتھوں (راجگوپال ریڈی)25ہزار ووٹوں کی واضح اکثریت سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

کانگریس، سابقہ کہانی کو دہرانے کی بھر پور کوشش کررہی ہے۔ اس سلسلہ میں کانگریس نے انتخابی مہم اور تیاریوں کا آغاز کردیا ہے اور پارٹی قائدین، عوامی جلسوں سے خطاب کررہے ہیں۔ ناراض قائدین کو ایک مرکز پر لانے کی کوششیں جاری ہیں۔

ٹی آر ایس سربراہ و چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حلقہ میں 20 / اگست کو منعقد شدنی عوامی جلسہ کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ اس جلسہ عام میں کے سی آر توقع ہے کہ پارٹی امیدوار کے نام کا اعلان کریں گے۔

ٹی آر ایس کے سینئر قائد نے بتایا کہ پارٹی قیادت نے پہلے ہی انتخابی مہم کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔ ہم، سرکاری اسکیمات سے استفادہ کرنے والے ہر ایک شخص تک جائیں گے اور ان سے ٹی آر ایس کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کریں گے۔ راجگوپال ریڈی کے پارٹی اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ کانگریس کیلئے زبردست دھکہ مانا جارہا ہے۔ اس لئے کانگریس نے اس حلقہ کے ضمنی الیکشن کو اپنے وقار کا مسئلہ بنایا ہے۔

پارٹی قائدین میں اتحاد کا فقدان، بھونگیر کے کانگریس ایم پی کے وینکٹ ریڈی سے جو راجگوپال ریڈی کے حقیقی بڑے بھائی ہیں، پارٹی کو چیالنج کا سامنا ہے۔ اگر اس ضمنی الیکشن میں کانگریس کو شکست ہوتی ہے تو ریاست میں کانگریس کا موقف مزید کمزور ہوجائے گا اور اسمبلی انتخابات سے قبل پارٹی کیڈر اخلاقی طور پر پست ہمت ہوجائے گا۔

دوسری طرف بی جے پی، ریاست میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے کیلئے سابق کی طرح ضمنی الیکشن کا استعمال کرے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ 21/ اگست اتوار کو حلقہ میں بی جے پی کی انتخابی مہم کا عملاً آغاز کریں گے اور وہ ایک جلسہ سے خطاب بھی کریں گے۔ اس جلسہ میں کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی بی جے پی میں شامل ہوں گے۔