نیشنل گرین ٹریبونل نے حکومت تلنگانہ کو 900 کروڑ کا جرمانہ عائد کیا
این جی ٹی کی چینائی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان پراجکٹس کو ماحولیات اور دیگر درکار اجازت ناموں کے بغیر تعمیر کرنے پر تعمیرات روکنے کے جو احکامات پہلے دیئے گئے تھے ان پر عمل نہیں ہو رہاہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت کو نیشنل گرین ٹریبونل(این جی ٹی) نے بھاری جرمانہ عائد کیا ہے۔پالمور۔رنگاریڈی، ڈنڈی پراجکٹس کو اجازت کے بغیر تعمیر کرنے پر 900کروڑروپئے کا جرمانہ عائد کیاگیا ہے۔
این جی ٹی کی چینئی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان پراجکٹس کو ماحولیات اور دیگر درکار اجازت ناموں کے بغیر تعمیر کرنے پر تعمیرات روکنے کے جو احکامات پہلے دیئے گئے تھے ان پر عمل نہیں ہو رہاہے۔
بنچ نے ایک فیصلہ میں منصوبوں کی مکمل لاگت کا 15 فیصد جرمانہ عائد کیا ہے۔ جی وینکٹیا نامی شخص نے این جی ٹی میں درخواست داخل کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پراجکٹس کی تعمیر اجازت کے بغیر کی جارہی ہے۔ کرنول کے چندرمولیشور ریڈی اور اے پی حکومت نے اسی مسئلہ پر ضمنی درخواستیں داخل کی ہیں۔
اے پی حکومت کی طرف سے دائر ایک مقدمہ میں تلنگانہ حکومت کو ماحولیاتی منظوری کے بغیر پراجکٹ کی تعمیر پر 300 کروڑ روپئے کا جرمانہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ این جی ٹی نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پالامورو۔
رنگا ریڈی پراجکٹ پر 528 کروڑ روپے اور ڈنڈی پروجیکٹ پر 92 کروڑ روپے کا جرمانہ ماحولیاتی نقصان کے معاوضہ کے طور پر عائد کیا گیا ہے۔ این جی ٹی نے تلنگانہ حکومت کو تین ماہ کے اندر جرمانہ کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کے پاس جمع کرنے کی ہدایت دی۔