ایران اور حزب اللہ کو صفحہ ہستی سے مٹادیں گے۔ غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے جاری
اسرائیل۔ لبنان سرحد پر جھڑپیں بڑھ چکی ہیں ایسے میں ایک اسرائیلی وزیر نے ایران اور حزب اللہ کو صفحہ ہستی سے مٹادینے کی دھمکی دی ہے۔
یروشلم: اسرائیل۔ لبنان سرحد پر جھڑپیں بڑھ چکی ہیں ایسے میں ایک اسرائیلی وزیر نے ایران اور حزب اللہ کو صفحہ ہستی سے مٹادینے کی دھمکی دی ہے۔
ڈیلی میل کو انٹرویو میں وزیر معیشت نیربرکہ نے خبردار کیا کہ حماس کی فوجی مدد جاری رکھنے پر حزب اللہ کا صفایا کردیا جائے گا۔ دی نیویارک پوسٹ نے یہ اطلاع دی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا منصوبہ تمام محاذوں پر اسرائیل کو نشانہ بنانے کا ہے۔ نیربرکہ نے کہا کہ ایسی صورت میں ہم نہ صرف ان محاذوں پر جوابی کارروائی کریں گے بلکہ سانپ (ایران) کا سر بھی کچل دیں گے۔ ایران میں آیت اللہ کی رات کی نیند اڑنے والی ہے۔
ہم یہ یقینی بنانے والے ہیں کہ خدا نہ کرے ایران نے اگر شمالی محاذ کھولا تو اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ 7 اکتوبر کے حماس کے حملہ کے بعد سے سرحد پر حزب اللہ اور اسرائیلی فورسس میں فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ لبنان میں قابل لحاظ طاقت رکھنے والی حزب اللہ کو امریکہ‘ برطانیہ اور دیگر ممالک دہشت گرد تنظیم قراردے چکے ہیں۔
سمجھا جاتا ہے کہ حزب اللہ کے پاس حماس کے مقابلہ زیادہ عصری ہتھیار ہیں اور وہ اسرائیل کے اندر اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ حزب اللہ نے گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ وہ حماس کی تائید میں لڑائی میں شامل ہونے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ نیربرکہ نے کہا کہ حزب اللہ‘ ایران کے حکم کے بغیر اشتعال انگیزی نہیں کرسکتی۔
لبنان اور حزب اللہ کو حماس کی طرح بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ ہم ایران کا سر بھی کچلنے والے ہیں۔ یہ کام جب بھی ہم ٹھان لیں گے‘ کر کے رہیں گے۔ دشمنوں کو اسرائیل کا یہ واضح پیام ہے۔اگر تم نے ہم پر حملہ کیا تو غزہ میں جو ہورہا ہے وہی تمہارے ساتھ ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم تمہیں صفحہ ئ ہستی سے مٹادینے والے ہیں۔
اے پی کے بموجب اسرائیلی جنگی طیاروں نے پیر کی صبح غزہ کو نشانہ بنایا۔ اس نے ایسے علاقوں پر بھی وار کیا جہاں اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کو پناہ لینے کو کہا تھا۔ محصورہ علاقہ میں ایک اور چھوٹے امدادی قافلہ کو داخل ہونے دیا گیا۔ اسرائیل‘ غزہ پر بڑا زمینی حملہ کرنے والا ہے۔ سرحد پر دبابے اور فوجی جمع ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے فضائی حملے اس لئے بڑھادیئے ہیں کہ اگلے مرحلوں میں فوج کے لئے جوکھم کم ہوجائے۔ جنگ کے پھیلنے کا خطرہ ہے کیونکہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے حالیہ دنوں میں مقبوضہ مغربی کنارہ‘ شام اور لبنان کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
لبنان کے حزب اللہ گروپ کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ حزب اللہ ہزاروں راکٹوں سے لیس ہے۔ وزیراعظم بن یامن نتن یاہو نے اتوار کے دن شمالی اسرائیل میں اپنے فوجیوں سے کہا تھا کہ اگر حزب اللہ نے جنگ شروع کی تو یہ اس کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی ہوگی۔ ہم اسے ایسی طاقت سے کچل دیں گے جس کا وہ تصور تک نہیں کرسکتی۔
اس کے لئے اور لبنان کے لئے نتائج تباہ کن ہوں گے۔ حزب اللہ کی سیاسی تحریک حکومت ِ لبنان کا حصہ ہے لیکن اس کے لڑاکوں پر ریاست کا کوئی کنٹرول نہیں۔حزب اللہ کے ساتھ 2006 کی جنگ میں اسرائیل نے بیروت ایرپورٹ اور سیویلین انفرااسٹرکچر پر بھاری بمباری کی تھی۔ اسی دوران اسرائیل‘ لبنان کی سرحد سے متصل اپنے بعض علاقے خالی کرارہا ہے۔
اسرائیل نے غزہ پر محدود زمینی حملہ کیا تھا اور اتوار کے دن حماس نے کہا کہ اس نے ایک اسرائیلی دبابہ اور 2 بکتربند بلڈوزر تباہ کردیئے۔ اسرائیل نے1967کی جنگ میں غزہ پر مغربی کنارہ اور مشرقی یروشلم کے ساتھ قبضہ کرلیا تھا۔ فلسطینی یہ تمام تینوں علاقے اپنی مستقبل کی ریاست کے لئے واپس لینا چاہتے ہیں۔
حماس کی وزارت ِ داخلہ نے کہا کہ غزہ میں کل رات اسرائیل کے فضائی حملے اور گولہ باری جاری رہی۔ اسرائیلی مقبوضہ کنارہ میں بھی کشیدگی بڑھی ہوئی ہے جہاں جنگ شروع ہونے کے بعد سے 90 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔