یوروپ

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن ہوسکتے ہیں مستعفی

رپورٹ کے مطابق کرسٹوفر پنچر کی ڈپٹی چیف وہپ کے طور پر تقرری سے متعلق حالیہ اسکینڈل کی وجہ سے گزشتہ دو دنوں میں جانسن کی حکومت سے نصف درجن وزراء کے مستعفی ہونے کے بعد یہ بیان سامنے آیا ہے۔

لندن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے چہارشنبہ کو کہا کہ اگر انہیں لگتا ہے کہ برطانوی حکومت اپنا کام جاری نہیں رکھ سکتی تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق کرسٹوفر پنچر کی ڈپٹی چیف وہپ کے طور پر تقرری سے متعلق حالیہ اسکینڈل کی وجہ سے گزشتہ دو دنوں میں جانسن کی حکومت سے نصف درجن وزراء کے مستعفی ہونے کے بعد یہ بیان سامنے آیا ہے۔

جانسن نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہاکہ "اگر ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں جس میں حکومت چلانا مشکل ہو جائے گا اور ہمیں دیئے گئے مینڈیٹ پر عمل کرنا ناممکن ہو جائے گا تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔” وزیر اعظم نے کہا کہ مشکل حالات میں وزیر اعظم کا کام چلتے رہنا چاہیے اور میں یہی کرنے جا رہا ہوں۔