یوروپ
ٹرینڈنگ

برطانیہ میں ہندوپجاری سے پولیس عہدیدار کی ہاتھاپائی (ویڈیو)

برطانیہ کے شہر لیسسٹر سے ایک چونکادینے والا ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں ایک پولیس عہدیدار کو ایک عمررسیدہ ہندو پجاری اور دیگر ہندوؤں سے سختی سے پیش آتے دیکھا جاسکتا ہے۔

لندن: برطانیہ کے شہر لیسسٹر سے ایک چونکادینے والا ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں ایک پولیس عہدیدار کو ایک عمررسیدہ ہندو پجاری اور دیگر ہندوؤں سے سختی سے پیش آتے دیکھا جاسکتا ہے۔

یہ لوگ گنیش چتورتھی تہوار منانے اکٹھا ہوئے تھے۔ ایک منٹ سے زائد طویل یہ ویڈیو منگل کے دن ایک ہندو ایڈوکیسی گروپ انسائٹ یوکے نے ایکس (سابق ٹویٹر) پر شیئر کیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لیسسٹر پولیس کا ایک عہدیدار آدم احمد‘ پجاری کو پیچھے دھکیل رہا ہے اور ہاتھاپائی ہورہی ہے۔

ہندو گروپ کا کہنا ہے کہ پولیس عہدیدار نے پرامن ہندو بھکتوں کے خلاف زائد طاقت کا استعمال کیا۔ انسائٹ یو کے نے لکھا کہ لیسسٹر پولیس کے عہدیدار آدم احمد نے ہندو پجاری کو زدوکوب کیا۔

ہم پولیس عہدیدار کی اس حرکت کی مذمت کرتے ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ پولیس عہدیدار نے جو کیا وہ غیرضروری تھا۔ پولیس عہدیدار کو پجاری سے یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ مجھے تم سے بات کرنی ہے۔

ایک ہندو بھکت کو یہ کہتے سناجاسکتا ہے کہ ہمارے پجاری کو ہاتھ مت لگاؤ‘ پیچھے ٹھہرو۔ وہ بوڑھے آدمی ہیں۔ واقعہ کی کئی دیگر ویڈیوز میں جو بعد میں سامنے آئیں‘ ایک عورت کو باربار پولیس عہدیدار سے یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ہمارے پجاری کو ہاتھ مت لگاؤ۔

لیسسٹر پولیس یا انتظامیہ کی طرف سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں ہوا ہے۔ یہ واقعہ شہر میں انڈیا۔ پاکستان کرکٹ میاچ کے بعد ہندو۔ مسلم جھڑپوں کے ٹھیک ایک سال بعد پیش آیا۔ پولیس نے اُس وقت کم ازکم 47 افراد کو گرفتار کیا تھا۔