حیدرآباد

بریکنگ: راجہ سنگھ کو ضمانت، اندرون دو گھنٹے جیل سے رہائی

راجہ سنگھ کو جسے منگل کی صبح گرفتار کیا گیا تھا، عدالتی تحویل میں بھیجے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

حیدرآباد: شہر کی ایک عدالت نے بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو ضمانت دے دی ہے۔ راجہ سنگھ کو پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز تبصرہ آج صبح ہی گرفتار کیا گیا تھا۔

https://twitter.com/ytRiteshJha/status/1562100862264045570

راجہ سنگھ کو جسے منگل کی صبح گرفتار کیا گیا تھا، عدالتی تحویل میں بھیجے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

14ویں ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے بی جے پی لیڈر کو ہدایت دی کہ وہ اس کیس کی تحقیقات میں پولیس کے ساتھ تعاون کرے۔

قبل ازیں راجہ سنگھ کو ان کے حامیوں اور ان کے مخالفوں کے احتجاج کی وجہ سے سخت سیکورٹی اور سخت کشیدگی کے درمیان نامپلی فوجداری عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

پولیس نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرنے والے دونوں گروپوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔

عدالت کی جانب سے بی جے پی ایم ایل اے کو عدالتی حراست (ریمانڈ) میں بھیجے جانے کے بعد ان کے وکیل نے ضمانت کی درخواست دائر کی۔ انہوں نے دلیل دی کہ پولیس نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 41 کے تحت شرائط کی تعمیل نہیں کی۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ریمانڈ کا حکم مسترد کرتے ہوئے راجہ سنگھ کی ضمانت منظور کرلی۔ انہیں 20 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر رہا کیا گیا۔

راجہ سنگھ کے وکیل نے عدالت کے باہر میڈیا کو بتایا کہ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی جن دفعات کے تحت راجہ سنگھ کو گرفتار کیا گیا تھا، ان میں سات سال سے کم کی سزا ہے۔ انہوں نے عدالت کے سامنے دلیل دی کہ پولیس نے ایسے معاملات میں سپریم کورٹ کی طرف سے منظور کردہ رہنمایانہ خطوط کو نظر انداز کیا۔