بنگال میں ای ڈی کی کارروائی، وزیر کی دوست کے گھر سے 20 کروڑ نقد برآمد
انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج مغربی بنگال کے ایک وزیر پارتھا چٹرجی کی ایک دوست کے گھر سے 20 کروڑ روپے کی نقد رقم برآمد کرلی۔
نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج مغربی بنگال کے ایک وزیر پارتھا چٹرجی کی ایک دوست کے گھر سے 20 کروڑ روپے کی نقد رقم برآمد کرلی۔
ای ڈی نے مغربی بنگال میں مبینہ ٹیچر بھرتی اسکام کے سلسلے میں ارپیتا مکھرجی کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔
تحقیقاتی ایجنسی نے ایک بیان میں بتایا کہ مذکورہ رقم پر انہیں شبہ ہے کہ یہ ایس ایس سی گھوٹالے میں جمع کردہ رقم ہے۔
تلاشی ٹیموں نے گنتی مشینوں کے ذریعے نقد رقم کی گنتی کے لیے بینک حکام کی مدد لی جس کے بعد بتایا گیا کہ چھاپے میں 20 کروڑ روپے کی رقم برآمد ہوئی ہے۔
چھاپے کے دوران گھر میں لی گئی تصاویر میں 2000 اور 500 کے نوٹ دیکھے جاسکتے ہیں جو برآمد ہوئے ہیں۔
ارپیتا مکھرجی کے گھر سے 20 سے زائد موبائل فون بھی برآمد ہوئے ہیں، جن کے استعمال اور دیگر تفصیلات کا پتہ لگایا جارہا ہے۔
پارتھا چٹرجی کے علاوہ ای ڈی نے ریاستی وزیر تعلیم پریش سی ادھیکاری، ایم ایل اے مانک بھٹاچاریہ اور دیگر کے ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے۔
پارتھا چٹرجی، جو اس وقت صنعت و تجارت کے وزیر ہیں، اُس وقت وزیر تعلیم تھے جب مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن کے ذریعہ سرکاری اور امدادی اسکولوں میں مبینہ طور پر غیر قانونی تقررات کئے گئے تھے۔
ریاست میں حکمراں ترنمول کانگریس نے ان چھاپوں کو مرکز کی بی جے پی حکومت کی طرف سے اپنے سیاسی مخالفین کو "ہراساں” کرنے کی ایک "چال” قرار دیا۔
مغربی بنگال کے وزیر ٹرانسپورٹ فرہاد حکیم نے کہا کہ ’’یوم شہداء کی شاندار ریلی کے ایک دن بعد جس نے پورے ملک میں ہلچل مچا دی، ای ڈی کا یہ چھاپہ ٹی ایم سی کے قائدین کو ہراساں کرنے اور دھمکانے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے‘‘۔
تاہم، بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ ترنمول نے اقتدار میں آنے کے بعد سے پرائمری، اپر پرائمری اور سیکنڈری سطحوں پر اساتذہ کی بھرتی کے عمل میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیوں کا ارتکاب کیا اور اس طرح اس کے لیڈرس نے کالی دولت کمائی۔