شمالی بھارت

سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کی کوششیں، کھدائی ہاتھ سے کی جائے گی: حکومت

حکومت نے کہا کہ اترکاشی کے سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 لوگوں کو بچانے کے کام میں رکاوٹ بننے والی ٹوٹی ہوئی مشین کے ٹکڑوں کو نکال لیا گیا ہے اور پیر کی شام سے وہاں ہاتھوں سے کھدائی کا کام شروع ہو جائے گا۔

نئی دہلی: حکومت نے کہا کہ اترکاشی کے سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 لوگوں کو بچانے کے کام میں رکاوٹ بننے والی ٹوٹی ہوئی مشین کے ٹکڑوں کو نکال لیا گیا ہے اور پیر کی شام سے وہاں ہاتھوں سے کھدائی کا کام شروع ہو جائے گا۔

این ڈی ایم اے کے رکن اور ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل سید عطا حسنین اور سرنگ کے امور کے تکنیکی ماہر وشال چوہان نے پیر کو یہاں میڈیا سنٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سرنگ کھودنے کے لیے استعمال ہونے والی اوگر مشین کے ٹوٹے ہوئے ٹکڑوں کو نکال لیا گیا ہے اور اب یہ مشین کی جگہ ہاتھوں سے آگے کا کام آج شام سے شروع کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی جان بچانا مہم کا بنیادی مقصد ہے اور اس کام میں پوری احتیاط برتی جا رہی ہے، اس لیے کھدائی کا کام مشینوں کے بجائے ہاتھوں سے شروع کیا جا رہا ہے۔ اس کام کے لیے چھ افراد کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور ایک وقت میں 3-3 افراد کام کریں گے۔ اس آپشن میں مشین کام میں نہیں لائی جائی گی لہذا آگے کی رفتار قدرتی طور پر سست ہو جائے گی۔

خراب موسم کی پیشین گوئی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس سے بچاؤ کے کام پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ آئندہ 48 گھنٹوں میں ہلکی بارش متوقع ہے لیکن اس سے کام متاثر نہیں ہوگا۔ فوج کے انجینئر اور دیگر انجینئر مسلسل کام کی نگرانی کر رہے ہیں اور اسے آگے بڑھا رہے ہیں۔ اندر پھنسے مزدوروں سے بات چیت کی جارہی ہے اور انہیں ضروری اشیاء فراہم کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی، مرکزی وزیر جنرل (ریٹائرڈ) وی کے سنگھ، وزیر اعظم کے دفتر کے پرنسپل سکریٹری پی کے مشرا، ہوم سکریٹری اجے بھلا، اتراکھنڈ حکومت کے چیف سکریٹری سکھویر سنگھ سندھو اور کئی سینئر افسران موجود ہیں۔ بی آر او کے سابق سربراہ ڈاکٹر ہرپال سنگھ بھی وہاں خدمات دے رہے ہیں۔