تلنگانہ

بھائی جگن موہن ریڈی کی حکومت پر بہن شرمیلا کی تنقید

این ٹی آر ہیلتھ یونیورسٹی کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے ڈاکٹر وائی ایس، راج شیکھر ریڈی سے موسوم کرنے کے فیصلہ کو غلط قرار دیتے ہوئے اس اقدام پر شدید تنقید کی۔

حیدرآباد: صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی، وائی ایس شرمیلا نے حکومت آندھرا پردیش کی جانب سے این ٹی آر ہیلتھ یونیورسٹی کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے ڈاکٹر وائی ایس، راج شیکھر ریڈی سے موسوم کرنے کے فیصلہ کو غلط قرار دیتے ہوئے اس اقدام پر شدید تنقید کی۔

آج صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شرمیلا نے کہاکہ ہیلتھ یونیورسٹی کا این ٹی آر کے نام سے موسوم رہنا تلگوعوام کے لئے فخر کی بات تھی۔ حکومت کی اس حرکت کی وجہ سے ہیلتھ یونیورسٹی کا تقدس پانی پانی ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ چیف منسٹر آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی نے این ٹی آر ہیلتھ یونیورسٹی کا نام بدل کر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے نام سے موسوم کرنے اسمبلی میں ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے اسے منظور کرالیا تھا۔

ان کے اس اقدام سے سیاسی اور سماجی سطح پر مختلف گوشوں سے تنقیدوں کا سلسلہ چل پڑا ان کے اس فیصلہ کی مخالفت کرتے ہوئے سرکاری زبان کمیشن کے صدرنشین وائی لکشمی پرساد نے احتجاجاً اپنے عہدہ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔

اس کے علاوہ خود وائی ایس آر کانگریس، تلگودیشم اور بی جے پی کے کئی قائدین مذمت کررہے ہیں۔ اس صورتحال کے درمیان جگن موہن ریڈی کی ہمشیرہ وائی ایس شرمیلا نے بھی ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نام کی تبدیلی کو غلط اور نا مناسب اقدام قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح ناموں کی تبدیلی کا سلسلہ شروع کردیا گیا تو پھر ناموں کی قلت پڑ جائے گی۔ عوام بھی کشمکش میں مبتلا ہوجائیں گے۔ اداروں کا تقدس باقی نہیں رہے گا۔ شرمیلا نے کہا کہ ناموں کو بتدیل کرنا خود اپنی توہین کے مترادف ہے۔

اس یونیورسٹی کو این ٹی آر کے نام سے موسوم کیا جانا تلگوعوام کیلئے وقار کی بات تھی اور آج نام تبدیل کرتے ہوئے ہم خود اس عظیم شخصیت کے وقار پر پانی پھیر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت آندھرا پردیش سے ا س فیصلہ پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی۔