مہاراشٹرا

بیوہ کی شادی، معاوضہ سے انکار کی کوئی بنیاد نہیں: بمبئی ہائی کورٹ

سڑک حادثہ میں اپنے شوہر کی موت کے بعد موٹر وھیکلس قانون کے تحت معاوضہ بیوہ کو دوبارہ شادی کرنے پر ادا کرنے سے انکار نہیں کیا جاسکتا بمبئی ہائی کورٹ نے انشورنس کمپنی کی عذر داری کو مسترد کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

ممبئی: سڑک حادثہ میں اپنے شوہر کی موت کے بعد موٹر وھیکلس قانون کے تحت معاوضہ بیوہ کو دوبارہ شادی کرنے پر ادا کرنے سے انکار نہیں کیا جاسکتا بمبئی ہائی کورٹ نے انشورنس کمپنی کی عذر داری کو مسترد کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

اسکو ٹوکیو جنرل انشورنس کمپنی میں ہائی کورٹ میں ایک عذر داری داخل کی تھی جس کے ذریعہ موٹر ایکسیڈنٹ کلیم ٹریبونل (ایم اے سی ٹی) کے احکام کو چیالنج کیا جس میں کمپنی کو یہ ہدایت دی تھی کہ خاتون کو معاوضہ ادا کیا جائے جس کا شوہر 2010 کے دوران سڑک حادثہ میں ہلاک ہوگیا تھا۔

واحد رکنی جج بنچ جسٹس ایس جی ڈیگے نے 3 مارچ کو انشورنس کمپنی کی اپیل پر فیصلہ کیا جب کہ تفصیلی احکام حال ہی میں دستیاب کئے گئے۔

فرم کے وکیل نے جب سے یہ مطالبہ پیش کیا تھا متوفی گنیش کی اہلیہ کی دوبارہ شادی اس کی موت کے بعد ہوئی لہذا وہ معاوضہ حاصل کرنے کی حقدار نہیں ہے۔

عدالت نے تاہم یہ کہا کہ کوئی بھی یہ توقع نہیں کرسکتا اپنے شوہر کے موت کے بعد معاوضہ کے حصول کو روکا نہیں جاسکتا جب تک اس کی ادائیگی نہیں ہوتی اس وقت تک وہ اس کی بیوہ ہے یا پھر وہ اس کی ادائیگی حاصل کرسکے۔

عدالت نے اس بات کو نوٹ کیا کہ ریکارڈ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے شوہر کی موت کے وقت خاتون کی عمر 19 سال تھی عمر کو مد نظر رکھتے ہوئے حقیقت یہ ہے کہ وہ متوفی بیوی حادثہ کے وقت تھی ایسے میں معاوضہ حاصل کرنے کا اس کو حق پہنچتا ہے۔

حادثہ مئی 2010 میں ہوا تھا جب وہ ایک موٹر سیکل کی عقبی سیٹ پر بیٹھ کر سفر کررہا تھا جب موٹر سیکل ممبئی پونے شاہراہ چوراہے سے مڑ رہی تھی ایک آٹو رکشا ٹو وھیلر کو ٹکر دے دی جس سے گنیش کی موت واقع ہوئی۔