تلنگانہ

بی آر ایس کے اعلان کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا؟

آیا چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے ٹی آر ایس کو بی آر ایس (بھارت راشٹرا سمیتی) میں تبدیل کرنے کا فیصلہ جلد بازی میں کیا ہے؟۔ قومی سطح پر جاری مباحث سے یہی ظاہر ہوتا ہے۔

حیدرآباد: آیا چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے ٹی آر ایس کو بی آر ایس (بھارت راشٹرا سمیتی) میں تبدیل کرنے کا فیصلہ جلد بازی میں کیا ہے؟۔ قومی سطح پر جاری مباحث سے یہی ظاہر ہوتا ہے۔

گذشتہ روز سابق چیف منسٹر اتر پردیش ملائم سنگھ یادو کی آخری رسومات میں شرکت کے بعد کے سی آر نئی دہلی پہنچے۔ کے سی آر کا ارادہ تھا کہ نئی دہلی میں ایک ہفتہ تک قیام کرتے ہوئے وہ مختلف سیاسی جماعتوں کے اہم قائدین سے ملاقات کریں گے۔

قومی سطح پر مخالف بی جے پی اور مخالف کانگریس اتحاد بنانے کی کوشش کریں گے۔ اپنی نئی قومی جماعت بھارت راشٹرا سمیتی کو شمالی ہند کی ریاستوں تک وسعت دینے کے امکانات اورلائحہ عمل پر غور وخوص کریں گے۔ مگر ان کے ارادوں پر اُس وقت پانی پھر گیا جب گذشتہ تین دنوں کے دوران کسی بھی سیاسی جماعت کے اہم قائد کی کے سی آر سے ملاقات نہیں ہوسکی۔

جس کے بعد سیاسی حلقوں میں چہ مگوئیوں کا بازار گرم ہوگیا کہ کے سی آر نئی دہلی میں وقت گذاری کررہے ہیں۔ گذشتہ دودنوں کے دوران کے سی آر کی نئی دہلی میں جو مصروفیت تھی، وہ سردار پٹیل روڈ پر بی آر ایس کے دفتر کے لئے حاصل کردہ عمارت اور وسنت وہار میں بی آر ایس کے مستقل دفتر کے تعمیری کاموں کے معائنہ تک محدود رہی۔

دوسری طرف ریاست کے سیاسی حلقوں میں کے سی آر کے دہلی میں قیام کو اپنی دختر کویتا کو شراب اسکام پالیسی میں ملوث ہونے کے الزام میں ممکنہ گرفتاری سے بچانے اور منگوڈ ضمنی انتخاب سے دور رہنے کیلئے اختیار کردہ ایک حربہ قرار دیا جارہا ہے۔