حیدرآباد

دہلی پولیس کی بربریت کیخلاف ٹینک بنڈ پر احتجاج، انسپکٹر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ

محمد خیر الدین قادری صدر مسلم یونائٹڈ فیڈریشن نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے انسپیکٹر منوج کمار تو مر کو سسپینڈ کرنا یہ بے وقوف بنانے کے مترادف ہے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والے انسپیکٹر کے خلاف سخت سے سخت کاروائی ہونا چاہیے۔

حیدرآباد: بھارت ایک جمہوری ملک ہے۔ اس ملک میں سینکڑوں مذاہب کے ماننے والے موجود ہیں۔ بھارت کا قانون تمام شہریوں کو اس بات کا حق دیتا ہے کہ اپنے ملک میں اپنے مذہب کے حساب سے کسی بھی مقام پر عبادت کریں لیکن 8 مارچ کو دہلی کی جامع مسجد کے پاس جو شرمناک واقعہ رونما ہوا اس نے ساری قوم کا سر شرم سے نیچا کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پنجہ گٹہ کے معطل انسپکٹر گرفتار
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا دورہ دہلی متوقع
کمسن ارمان چاؤش بنجارہ ہلزکے انسپکٹر
چھولے بھٹورے ملنے پر کوہلی کی بچوں جیسی حرکت، ڈراوڈ ہنس پڑے، ویڈیو وائرل

ایک پولیس انسپکٹر  حالت نماز میں موجود نمازیوں کو جوتوں  لاتوں سے مارتے ہوئے مذہب اسلام کی شان میں گستاخانہ الفاظ استعمال کرتا ہے۔ کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کے لئے یہ بات برداشت سے باہر ہے کہ وہ اپنے مذہب کے تعلق سے توہین آمیز الفاظ سنے۔ مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کے زیر اہتمام آج جڑواں شہروں حیدرآباد اور سکندر آباد کے درمیان ٹینک بنڈ بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمہ کے پاس ایک احتجاجی دھرنا منظم کیا گیا۔

اس میں بلا لحاظ سیاسی جماعتی وابستگی کانگریس، بی آر ایس، سی پی آئی، سی پی ایم، ایم بی ٹی، ایم  آئی ایم انقلاب، تنظیم آواز کے علاوہ تمام مکتب فکر کے قدآور قائدین جس میں قابل ذکر مولانا تقی آغا، جناب شہباز خان کے علاوہ تمام مکتب فکر کے نمائندوں نے شرکت کی۔

مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمدخیر الدین قادری صدر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے انسپکٹر منوج کمار تومر کو صرف معطل کرنا عوام کو بے وقوف بنانے کے مترادف ہے۔ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والے انسپکٹر کے خلاف سخت سے سخت کاروائی ہونی چاہیے۔

 اس انسپکٹر کو گرفتار کرنا چاہیے، جب تک ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج جاری رہے گا۔ کانگریس اسٹیٹ سیکریٹری عظمہ شاکر نے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی سرکار اپنے شہریوں کی حفاظت کرنے میں نہ صرف ناکام ہوئی ہے بلکہ دہشت پسندوں اور نفرت پھیلانے والوں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

 دہلی میں ہوئے افسوس ناک واقعہ کی مذمت اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے مولانا تقی آغا نے کہا کہ صدیوں سے ہمارے ملک بھارت کے لوگ ایک دوسرے کے تہواروں میں شریک ہوتے آ رہے ہیں۔

لیکن جب سے مودی سرکار آئی ہے بھائی چارگی کی فضا کو زہر آلود کردیا گیا ہے۔ اپنے ہم وطنوں میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ شہباز خان اور محمد ماجد عطار، جناب سکندر اللہ خان، سید متین احمد، یاسمین بیگم، ثنا اللہ خان نے حکومت ہند سے یہ مطالبہ کیا کہ منوج کمار تومر کو فوری گرفتار کیا جائے۔

اس احتجاج میں یہ بھی طے کیا گیا کہ شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں منوج کمار تومر کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جائے۔ تمام مسلمانوں سے یہ اپیل کی گئی ہے کہ اپنے اپنے علاقے کے پولیس اسٹیشنوں میں بدبخت اور بزدل انسپکٹر کے خلاف شکایت درج کرواتے ہوئے ایف آئی آر کی کاپی حاصل کریں۔

a3w
a3w