مہاراشٹرا

ترقی پسند مسلمان، یکساں سیول کوڈ کے حامی

انڈین مسلمس فار سیکولر ڈیموکریسی (آئی ایم ایس ڈی) نے یکساں سیول کوڈ(یو سی سی) کی تجویز کی تائید کی ہے اور اسے دستور کی دفعات کے مطابق بتایا۔

ممبئی: انڈین مسلمس فار سیکولر ڈیموکریسی (آئی ایم ایس ڈی) نے یکساں سیول کوڈ(یو سی سی) کی تجویز کی تائید کی ہے اور اسے دستور کی دفعات کے مطابق بتایا۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
وزیراعظم کی جانب سے درگاہ اجمیر شریف کو چادر کی روانگی پر نقوی کا ردعمل
یکساں سیول کوڈ کو زبردستی مسلط نہیں کیا جاسکتا: مولانا محب اللہ ندوی
یکساں سیول کوڈ سے ہندوؤں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی
سی اے اے اور این آر سی قانون سے لاعلمی کے سبب عوام میں خوف وہراس

اس نے پیر کے دن ممبئی میں مطالبہ کیا کہ یکساں سیول کوڈ مذہبی لحاظ سے غیرجانبدار ہو اور اس میں کوئی صنفی بھیدبھاؤ نہ ہو۔ آئی ایم ایس ڈی نے ایک بیان میں ہندوستانی سیکولر جماعتوں سے بھی خواہش کی کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) یا آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ‘ جمعیت علمائے ہند‘ جماعت ِ اسلامی ہند جیسی مسلم تنظیموں کے جال میں نہ پھنسے۔

کنوینر آئی ایم ایس ڈی جاوید آنند اور معاون کنوینرس اے جے جواد‘ ارشد عالم‘ فیروز میٹھی بور والا‘ عرفان انجینئر اور نسرین کنٹراکٹر نے علماء پر تنقید کی کہ وہ اسلام کے نام پر عہدِ وسطیٰ کے پدرانہ تصورات سے جڑے ہیں۔ ان کے جھوٹے دعویٰ کے برخلاف مسلم پرسنل لا خدائی قانون نہیں ہے بلکہ انسان کا بنایا ہوا قانون ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دہوں میں کئی مسلم ممالک نے جن میں خود کو اسلامی ریاستیں کہنے والے مسلم ممالک بھی شامل ہیں‘ اپنے فیملی قوانین میں اصلاح کی ہے۔ مغربی جمہوریتوں میں آباد پابندِ مذہب مسلمانوں کے لئے علیحدہ فیملی لاز نہیں ہیں۔

آئی ایم ایس ڈی نے 21 ویں لا کمیشن کی رپورٹ 2018 کا حوالہ دیا جس میں رائے دی گئی تھی کہ یکساں سیول کوڈ اس مرحلہ پر نہ تو ضروری ہے اور نہ ہی مطلوب لیکن 22 ویں لا کمیشن نے عوام اور مذہبی تنظیموں سے رائے طلب کرتے ہوئے مسئلہ کو پھر زندہ کردیا حالانکہ اس نے اپنا کوئی مسودہ لوگوں کے سامنے نہیں رکھا کہ وہ اس پر اپنی رائے دیں۔