حیدرآباد

بی آر ایس کے سابق ایم ایل اے عامر شکیل دبئی سے حیدرآباد پہنچتے ہی گرفتار

پولیس کی جانب سے شکیل عامر کے خلاف لک آؤٹ سرکلر (LoC) جاری کیا گیا تھا، کیونکہ ان پر الزام ہے کہ وہ ایک کیس کے بعد دوبئی فرار ہو گئے تھے۔

حیدرآباد: سابق ایم ایل اے شکیل عامر محمد کو جمعرات کے روز راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (آر جی آئی) پر اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ اپنی والدہ کے انتقال پر ان کے جنازے میں شرکت کے لیے دوبئی سے واپس آئے۔ تاہم، پولیس نے بعد میں انہیں والدہ کے جنازے میں شرکت کے لیے بودھن جانے کی اجازت دے دی۔

متعلقہ خبریں
حضرت انصار العلماءؒ کی تعلیمی و اصلاحی خدمات کو خراجِ عقیدت
سیرت النبی ﷺ کوئز مقابلے میں مختلف مذاہب کے بچوں کی والہانہ شرکت
تلنگانہ کے اردو صحافیوں کی دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا آغاز، افتتاحی اجلاس میں معزز مہمانوں کی شرکت
ساجد معراج کو عثمانیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ہاتھوں ڈاکٹریٹ کی ڈگری
ماہِ ربیع الاول میں خواتین اپنے گھروں کو محبتِ رسول ﷺ سے منور کریں: ڈاکٹر عاصم ریشماں

پولیس کی جانب سے شکیل عامر کے خلاف لک آؤٹ سرکلر (LoC) جاری کیا گیا تھا، کیونکہ ان پر الزام ہے کہ وہ ایک کیس کے بعد دوبئی فرار ہو گئے تھے۔

یہ کیس دسمبر 2023 میں اس وقت درج کیا گیا جب ان کے بیٹے، راحیل عامر عرف ساحل، نے اپنی گاڑی پرجا بھون کے سامنے ایک پولیس بیریئر سے ٹکرا دی تھی۔ الزامات کے مطابق، شکیل عامر نے اپنے بیٹے کو بچانے میں مدد کی، اور جب یہ بات سامنے آئی تو پولیس نے انہیں بھی کیس میں ملزم قرار دیا۔ اس کے بعد وہ ملک چھوڑ کر دوبئی چلے گئے تھے۔

جمعرات کو شکیل عامر جیسے ہی وطن واپس آئے، تو امیگریشن حکام نے LoC کی بنیاد پر پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس نے انہیں حراست میں لیا، مگر بعد میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر والدہ کے جنازے میں شرکت کی اجازت دے دی۔