شمالی بھارت

جمشیدپور میں فرقہ وارانہ تشدد، 50 افراد گرفتار

جھارکھنڈ کے جمشیدپور کے شاستری نگر علاقہ میں ایک مذہبی پرچم کی مبینہ بے حرمتی کے بعد برپا تشدد کے سلسلہ میں 50 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

جمشید پور: جھارکھنڈ کے جمشیدپور کے شاستری نگر علاقہ میں ایک مذہبی پرچم کی مبینہ بے حرمتی کے بعد برپا تشدد کے سلسلہ میں 50 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
بہرائچ تشدد، فوری کارروائی کی جائے: پرینکا گاندھی
فرقہ وارانہ ہلاکتوں کے شکار افراد کے ورثاء کو25 لاکھ روپئے معاوضہ

علاقہ میں دفعہ 144کے تحت امتناعی احکامات نافذ ہیں۔ اتوار کی شام شاستری نگر میں 2گروپس نے ایک دوسرے پر پتھر پھینکے تھے۔ آتشزنی بھی ہوئی تھی۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس(ایس ایس پی) پربھات کمار نے بتایا کہ 50 سے زائد افراد بشمول بی جے پی کے ریاستی قائد ابھئے سنگھ کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔

پولیس نے علاقہ میں صبح فلیگ مارچ بھی کیا۔ نظم وضبط کی برقراری کے لئے شاستری نگر میں بھاری فورس تعینات کردی گئی ہے۔ مقامی لوگوں نے انٹرنیٹ سروس میں خلل کی بھی شکایت کی لیکن سرکاری سطح پر اس تعلق سے کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔

دو گروپس نے 2 دکانوں اور ایک آٹو رکشا کو آگ لگادی۔ اتوار کی شام ہجوم کو منتشر کرنے پولیس نے آنسو گیس شل برسائے۔ ہفتہ کی رات سے کشیدگی برقرار ہے۔

ایک مقامی تنظیم کے لوگوں نے پایا تھا کہ رام نومی کے جھنڈے سے گوشت کا ٹکڑا لگا ہے۔ اتوار کی شام صورتِ حال بگڑگئی۔ ایک دکان کو آگ لگادی گئی اور دونوں گروپس نے ایک دوسرے پر سنگباری کی۔