جناسینا اور ٹی ڈی پی متحدہ طور پر الیکشن لڑیں گے
جنا سینا پارٹی (جے ایس پی) نے کہا کہ آندھرا پردیش میں منعقد شدنی انتخابات میں وہ تلگودیشم پارٹی سے مفاہمت کے ساتھ حصہ لے گی۔
راجمندری (اے پی): جنا سینا پارٹی (جے ایس پی) نے کہا کہ آندھرا پردیش میں منعقد شدنی انتخابات میں وہ تلگودیشم پارٹی سے مفاہمت کے ساتھ حصہ لے گی۔
جے ایس پی لیڈر واداکار پون کلیان نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ جنا سینا پارٹی اور ٹی ڈی پی اتحاد، مجوزہ الیکشن میں حصہ لے گا۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی حکمرانی کا مزید تحمل نہیں ہوسکتا۔
وائی ایس جگن موہن ریڈی کی غلط حکمرانی کے خاتمہ کیلئے ووٹوں کو منقسم ہونے سے بچانے کیلئے امید ہے کہ بی جے پی بھی ہمارے ساتھ شریک ہوگی۔ راجمندری جیل میں ٹی ڈی پی سپریمو و سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کے بعد پون کلیان نے یہ بات کہی۔
ٹی ڈی پی ایم ایل اے و فلمی اداکار این بالکرشنا اور ٹی ڈی پی کے جنرل سکریٹری و فرزند نائیڈو این لوکیش کے ساتھ پون کلیان نے نائیڈو سے ملاقات کی جو اسکل ڈیولپمنٹ اسکام کیس میں عدالتی تحویل میں ہیں۔جے ایس پی قائد نے دعویٰ کیا کہ جیل میں چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ بات چیت، ریاست کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جیل میں نائیڈو کو آئندہ انتخابات میں ٹی ڈی پی سے مفاہمت کے ساتھ لڑنے کے اپنے فیصلہ سے آگاہ کیا۔پون جن کی پارٹی، این ڈی اے کا حصہ ہے، نے یہ امید ظاہر کی کہ اس سلسلہ میں بی جے پی بھی مثبت فیصلہ کرے گی۔ یہ فیصلہ، اپنے مستقبل کیلئے نہیں ہے بلکہ یہ فیصلہ ریاست کے مستقبل کے لئے رہے گا۔ اگر ہم تنہا انتخاب میں حصہ لیں گے تو اس انار کی کا ریاست میں اقتدار مزید ایک یا دو دہوں تک برقرار رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے خلاف متحدہ طور پر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ جے ایس پی کتنے نشستوں پر مقابلہ کرے گی تو پون کلیان نے کہا کہ ہم سب اس کافیصلہ بعد میں کریں گے۔
مشترکہ پروگرام کو قطعیت دینے کے لئے جے ایس پی اور ٹی ڈی دونوں جماعتیں ایک مشترکہ کمیٹی قائم کریں گے۔ نائیڈو کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اظہار یگانگت کے طور پر میں نے نائیڈو سے ملاقات کی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نائیڈو کو فرضی کیس میں پھانسا گیا اور نائیڈو کو عدالتی تحویل میں دینا، جگن کی زیر قیادت وائی ایس ار کانگریس پارٹی کی لا قانونیت حکومت کا ایک حصہ ہے۔ اور حکومت کی یہ کاروائی صدفیصد سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں ہے۔
یہ انتہائی بدبختی کی بات ہے کہ ایک ایسے قائد کو جنہوں نے سائبر آباد سٹی کی بنیاد رکھی تھی، جیل بھیج دیا گیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جگن کے خلاف بھی کرپشن کے کئی مقدمات زیرالتواء ہیں۔ پون کلیان نے جگن سے کہا کہ آپ کی حکومت صرف6ماہ کی مہمان ہے۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ اب جگن کو اس بات کا فیصلہ کرنا چاہئے کہ آیا وہ اپنا رویہ تبدیل کریں گے یا پھر جنگ چاہتے ہیں۔
اگر جگن لڑائی چاہتے ہیں تو اس کیلئے ہم بھی تیار ہیں، انہوں نے کہا کہ عوامی سرمایہ کو لوٹنے والوں اور ریت کی غیر مجاز نکاسی اور شراب کی غیر قانونی فروخت کے معاملوں میں ملوث وائی ایس آر کانگریس پارٹی سے قائدین کو بخشا نہیں جائے گا۔
پون کلیان نے مزید کہا کہ وہ وزیر اعظم، مرکزی وزیر داخلہ اور گورنر سے ملاقاتیں کریں گے اور انہیں ریاست آندھرا پردیش کی صورتحال سے واقف کرائیں گے۔ پون کلیان نے کہا کہ سیاسی پالیسیوں پر میرے، نائیڈو سے اختلافات ضرور ہوسکتے ہیں مگر میں نے کبھی بھی نائیڈو کی دیانت داری پر سوال نہیں اٹھائے اور ان کی اہلیت پر شک کا اظہار نہیں کیا۔
ریاست کو خصوصی موقف کے بارے میں نائیڈو سے میرا اختلاف ضرور ہے مگر ان سے نجی کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ انہوں نے جیل میں نائیڈو کیلئے ان کی عمر اور ان کے رتبہ کے لحاظ سے مزید سہولتوں کی فراہمی اور ان کی سیکوریٹی میں مزید اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا۔