حیدرآباد

جونیر لائن مین کی 1000 جائیدادوں پر تقررات کا اعلامیہ منسوخ

پولیس تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان تمام 181 امیدواروں کو سوالات کے جوابات فراہم کئے گئے جنہوں نے رقم عطا کی تھی۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ اس معاملہ میں مزید چند طلبہ ملوث ہوسکتے ہیں۔

حیدرآباد: صدر نشین ومنیجنگ ڈائرکٹر سدرن تلنگانہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی (ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل) جی رگھورام ریڈی نے کہا کہ کمپنی میں جونیر لائن مین کی ایک ہزار جائیدادوں پر تقررات کیلئے جاری کردہ اعلامیہ کو منسوخ کردیا گیا ہے،بتایا گیا ہے کہ ان جائیدادوں پر تقررات کیلئے دوبارہ نیا اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

 اعلامیہ کی منسوخی کی وجہ یہ بتائی گئی کہ جولائن مین کی ایک ہزار جائیدادوں پر تقررات کیلئے منعقدہ تحریری امتحان میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ ان بے قاعدگیوں کی وجہ سے اعلامیہ کو منسوخ کردیا گیا ہے یہ ٹسٹ 17 جولائی کو منعقد ہوا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ اس برقی کمپنی کے چند ملازمین اور چند ورکرس نے کئی امیدواروں سے لاکھوں روپے وصول کئے تھے اور اس کے عوض امیدواروں کو امتحانی مراکز پر سوالات کے جوابات فراہم کئے گئے اس سلسلہ میں راچہ کنڈا پولیس نے محکمہ برقی کے چند ملازمین اور اسٹاف کو بعد تفتیش گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان تمام 181 امیدواروں کو سوالات کے جوابات فراہم کئے گئے جنہوں نے رقم عطا کی تھی۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ اس معاملہ میں مزید چند طلبہ ملوث ہوسکتے ہیں۔

 دریں اثنا منعقدہ تحریری ٹسٹ کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے چند امیدواروں نے حیدرآباد میں پاور کمپنی کے دفتر کے سامنے دھرنا منظم کیا تھا۔ امیدواروں کی اپیل پر غور کرتے ہوئے ایک ہزار جائیدادوں پر تقررات کیلئے9 مئی کو جاری کردہ اعلامیہ کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

 چند امیدواروں نے تحریری ٹسٹ کے بجائے اعلامیہ کو منسوخ کرنے کے عمل کو نامناسب قرار دیا اور کہا کہ نئے اعلامیہ کی اجرائی میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ اور نئے اعلامیہ کی اجرائی کے بعد امیدواروں کو از سر نو درخواستیں معہ فیس داخل کرنا پڑے گا۔