جیلوں میں مسلم قیدیوں کی تعداد 20.2فیصد سے گھٹ کر 18.7فیصد ہوگئی، ہندوؤں کے فیصد میں اضافہ
ملک کی جیلوں میں مسلم قیدیوں کے فیصد میں کمی ہوگئی ہے۔یہ بات نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو(این سی آر بی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار میں بتائی گئی ہے۔
نئی دہلی: ملک کی جیلوں میں مسلم قیدیوں کے فیصد میں کمی ہوگئی ہے۔یہ بات نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو(این سی آر بی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار میں بتائی گئی ہے۔
جرائم سے متعلق ریکارڈس رکھنے والے ادارے نے بتایا ہے کہ ملک کی مختلف جیلوں میں 2020میں مسلم قیدیوں کا فیصد 20.2 تھا لیکن 2021میں اس میں کمی ہوگئی اور مسلم قیدیوں کا فیصد 18.7ہوگیا ہے۔یہ بات بیورو نے بتائی اور کہا کہ کل ہند سطح پر اس تعلق سے جائزہ لیاگیا ہے۔
جس کے بعد ہندوستان میں قیدیوں کی جملہ تعداد میں مسلمانوں کے فیصد کے تعلق سے تفصیلات حاصل کی گئیں۔ زیر دریافت اور جنہیں تحویل میں رکھا گیا ہے اس کے علاوہ مجرمین کی تعداد کا بھی پتہ لگایا گیا ہے جس کے بعدا س بات علم ہوا ہے کہ مسلم قیدیوں کی تعداد میں کمی ہوگئی ہے جبکہ ہندو قیدیوں کے فیصد میں مذکورہ معیاد کے دوران 72.8فیصد سے اضافہ ہوکر 73.6فیصد ہوگیاہے۔
31دسمبر 2021 کو ملک میں سکھ قیدیوں کی تعداد میں 3.4 فیصد سے اضافہ ہوکر 4.2فیصد ہوگیا۔ یہ اعداد و شمار 2020کے اختتام کے ہیں۔جبکہ مذکورہ معیاد کے دوران عیسائی قیدیوں کی تعداد میں 2.6فیصد سے کم ہوکر 2.5فیصد ہوگئی۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق ہندوستان کی آبادی میں ہندوؤں کا فیصد 79.8تھا جبکہ مسلمان 14.2 فیصد،سکھ 1.72 اور عیسائی 2.3فیصد اس طرح جیلوں میں قیدیوں کی تعداد بحیثیت مجموعی28فیصد اضافہ ہوا۔
2016 اور 2021کے درمیان 4.3لاکھ تا 5.5لاکھ جبکہ 2016-21کے دوران مجرمین کی تعداد میں 9.5فیصد کی کمی ہوئی جبکہ زیر دوراں کا فیصد 45.8 تھا۔ تحویل میں لئے گئے افراد کی تعداد 12.3 تھی۔5.5لاکھ افراد کو ملک کی مختلف جیلوں میں رکھا گیا۔یہ اعدادو شمار 31دسمبر 2021 کے ہیں جن میں 4.3لاکھ زیر دوراں اور 1.2لاکھ مجرمین کے علاوہ 3470محروسین اور 547دوسرے ہیں۔
مجرمین جنہیں ملک کی مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے ان کا فیصد 2021میں کم ہوکر 15.9رہا جبکہ 2020 میں یہ فیصد 17.4تھا۔جبکہ زیر دوراں قیدیوں کا فیصد تقریبا 18تھا۔قبل ازیں یہ فیصد 19.5 بتایا گیا۔محروسین کے فیصد میں 30.7سے کمی ہوکر 27.7 ہوگئی۔ 31 دسمبر 2021کو ملک کی جیلوں میں زیر دوراں قیدیوں کی تعداد کا فیصد تقریبا 48تھا جبکہ ان کی عمر کا گروپ 18-30اور 30-50سال کے عمر کے افراد کا فیصد 41 رہا۔
2021کے اختتام پر مسلم مجرمین کا فیصد آسام میں 6.5 تھا جس کے بعد مہاراشٹرا کا فیصد 25.5، تلنگانہ میں 21.7 اور اترپردیش میں 20.22 جبکہ 31دسمبر2021میں جموں و کشمیر میں زیر دریافت قیدیوں کا فیصد 68 سے زائد رہا۔جہاں تک ریاستی سطح پر محروسین کا تعلق ہے ہریانہ کی جیلوں میں مسلمانوں کو رکھا گیا ہے۔جہاں پر ان کی تعداد11فیصد بتائی گئی ہے جبکہ مغربی بنگال میں جملہ مغربی بنگال میں جملہ محروسین کا فیصد78.5رہا۔
31دسمبر 2021 میں یوپی میں یہ فیصد 56.7تھا۔این سی آر بی پی کے اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ یہاں رکھے گئے افراد مسلم ہیں۔جملہ 4.3لاکھ زیر دوراں قیدیوں میں سے 71فیصد ایک سال تک کی سزا دی گئی۔ جن میں 48فیصد بھی شامل ہیں جنہیں تین ماہ جبکہ 56233زیر دوراں قیدی (13.2 فیصد)کو 1-2سال تک کی سزا دی گئی‘ جبکہ 32,492(7.6فیصد) نے جیل میں تین سال گزارے تھے۔