حاملہ ہندوستانی سیاح کی موت، پرتگال کے وزیر صحت نے استعفیٰ دے دیا
کہ لزبن کے اسپتالوں کے درمیان منتقلی کے دوران ایک 34 سالہ ہندوستانی خاتون کو مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑا۔ مقامی میڈیا نے اطلاع دی کہ لزبن کے سب سے بڑے سانتا ماریا اسپتال سے لے جانے کے دوران اس کی موت ہوگئی۔
لزبن: پرتگال کی وزیر صحت نے ایک حاملہ ہندوستانی سیاح کی زچگی وارڈ سے نکالے جانے کے بعد موت کی رپورٹ آنے کے چند گھنٹے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ لزبن کے اسپتالوں کے درمیان منتقلی کے دوران ایک 34 سالہ ہندوستانی خاتون کو مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑا۔ مقامی میڈیا نے اطلاع دی کہ لزبن کے سب سے بڑے سانتا ماریا اسپتال سے لے جانے کے دوران اس کی موت ہوگئی۔
حکام نے بتایا کہ ہنگامی سیزرین سیکشن کے بعد اس کے بچے کو اچھی صحت میں پہنچایاگیا۔ خاتون کی موت کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ سانحہ پرتگال کے اسپتالوں کے ڈیلیوری یونٹس میں عملے کی کمی کے باعث پیش آیا۔
دوسری جانب، پرتگال کی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ محترمہ مارٹا ٹیمیڈو 2018 سے وزیر صحت تھیں اور انہیں کووڈ کے دور میں پرتگال کے صحت کے نظام کو بہتر طریقے سے چلانے کاکریڈٹ جاتا ہے۔ انہوں نے منگل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
پرتگال کی لوسا نیوز ایجنسی کے مطابق پرتگال کے وزیر اعظم انٹونیو کوسٹا نے کہا کہ خاتون کی موت کی وجہ سے محترمہ ٹیمیڈو نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ پرتگال میں حالیہ مہینوں میں ایسے ہی واقعات پیش آئے ہیں، جن میں دو شیر خوار بچوں کی موت بھی شامل ہے جن کی ماؤں کو واضح طورپراسپتالوں کے درمیان منتقل کیا گیا تھا اور ان کا علاج بہت تاخیر سے ہواتھا۔