حیدرآباد سے 5افراد گرفتار، این آئی اے کی کارروائی۔ آئی ایس آئی ایس سے روابط کاالزام
نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس سے رابطہ کے الزام میں شہر سے 5افراد کو حراست میں لے لیا۔
حیدرآباد: نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس سے رابطہ کے الزام میں شہر سے 5افراد کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ انتخابات کے قریب ہونے کی وجہ سے اقلیتوں کوپریشان کرنے کے مقصدسے یہ گرفتاریاں کی جارہی ہیں؟۔ یہ ایک سیاسی ایجنڈہ معلوم ہوتاہے۔
این آئی اے کی جانب سے اچانک3ریاستوں کے تقریباً 30مقامات پر ایک وقت میں دھاؤے تعجب کی بات ہے۔اس سے پہلے اسی طرح مقامی پولیس آئی ایس آئی ایس کے رابطہ کے الزام میں نوجوانوں کو گرفتار کرکے انہیں جیل روانہ کرتی تھی جب سے این آئی اے کا قیام عمل میں آیا ہے تب سے مقامی پولیس نے نوجوانوں کو آئی ایس آئی سے رابطہ کے الزام میں گرفتار کرنا بند کردیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آج پرانے شہر حیدرآباد کے علاوہ سائبرآبادکے مختلف مقامات سے یہ گرفتاریاں کی گئی ہیں ان میں محمدحسن اظہرصدیقی ساکن شیخ پیٹ‘کوثر کالونی سے سید مرابت الدین زاہد‘یوسف گوڑہ سری رام نگر سے خواجہ تمیز الدین‘ سعید آبادسے محمدنوراللہ حسین عرف مجاہد اور راجندرنگر سے سید عبدالجبارشامل ہیں۔
یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ بدحال مسلمان کیوں آئی ایس آئی ایس سے رابطہ کریں گے؟۔اب ان گرفتار شدگان کوجیلوں میں برسوں رکھا جائے گا اوراس سے حاصل کچھ نہیں ہوگا۔
صرف ان لوگوں کو مسلمان ہونے کی سزادی جارہی ہے؟۔نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی سے کون یہ کہہ سکتا ہے کہ ان کا بچہ بے قصور ہے۔ حیدرآباد کے علاوہ ریاست ٹاملناڈو کے بھی مختلف مقامات پر دھاوئے کئے گئے ہیں۔ این آئی اے کے عہدیدارکسی سے بات کرنا پسندنہیں کرتے اوریہ بھی نہیں معلوم ہوتا کہ کون قصوار ہے اورکون بے قصورہے؟۔