دہلی میں کار سے گھسیٹے جانے کے واقعہ میں موت کا کیس
دہلی کے سڑک حادثہ کیس میں جس میں کار کی ٹکر کے بعد ایک 20 سالہ لڑکی گاڑی میں اٹک کر گھسیٹے جانے سے ہلاک ہوگئی۔

نئی دہلی: دہلی کے سڑک حادثہ کیس میں جس میں کار کی ٹکر کے بعد ایک 20 سالہ لڑکی گاڑی میں اٹک کر گھسیٹے جانے سے ہلاک ہوگئی۔
مرکزی وزارت داخلہ نے 5 افراد کے خلاف جو کار میں سوار تھے،قتل کے الزامات عائد کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وزارت نے اُس رات عینی شاہدوں کی جانب سے مدد کیلئے بھیجے جانے والے بے شمار پیامات کو نظرانداز کرنے والے پولیس ملازمین کو فوری برطرف کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
نئے سال کی رات ملک بھر کیلئے صدمہ کا باعث بننے والے اس افسوسناک واقعہ کی تحقیقاتی رپورٹ موصول ہونے کے بعد وزارت داخلہ نے یہ ہدایات جاری کی ہیں۔ پانچ افراد نے جو حالت نشہ میں تھے نئے سال کی رات شالینی سنگھ کی اسکوٹی کو ٹکر دی تھی اور اس کی لاش کار کے نیچے آکر انڈر کیاریج میں اٹک گئی تھی۔
وہ لوگ اسے 13 کیلو میٹر تک گھسیٹتے رہے۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ یہ لڑکی شدید زخم آنے سے ہلاک ہوگئی۔ اس کا سر فریکچر ہوگیا تھا اور کھال نکل گئی تھی۔ اس کے ساتھ پچھلی سیٹ پر سفر کرنے والی ایک اور لڑکی معمولی زخمی ہوئی تھی۔
نئے سال کی رات ہونے کی وجہ سے پولیس کافی تعداد میں تعینات تھی لیکن اس نے کئی فون کالس کا جواب نہیں دیا جن میں اس واقعہ کی اطلاع دی گئی تھی۔
عوام کی شدید برہمی کے دوران مرکزی وزارت داخلہ نے تحقیقات کی ہدایت دی تھی۔ سینئر پولیس آفیسر شالینی سنگھ کی جانب سے کی گئی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ تین پی سی آر ویانس اور دو پولیس پکٹ لاپرواہی برتنے کے مجرم ہیں۔ وزارت نے ڈسٹرکٹ پولیس انچارج کو وجہ نمائی نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اطمیان بخش جواب نہ دینے پر ان کے خلاف بھی کارروائی کی جاسکتی ہے۔