ذاکر نائک کی تحویل کا مسئلہ عمان کے ساتھ اٹھایا گیا ہے: وزارتِ خارجہ
وزارتِ خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ وہ ریاڈیکل اسلامی مبلغ ذاکر نائک کو واپس لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی اور انھیں ہندوستان میں کٹہرے میں کھڑا کرے گی۔
نئی دہلی: وزارتِ خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ وہ ریاڈیکل اسلامی مبلغ ذاکر نائک کو واپس لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی اور انھیں ہندوستان میں کٹہرے میں کھڑا کرے گی۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ہفتہ واری پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذاکر نائک ہندوستان میں متعدد کیسس کے ملزم ہیں۔ وہ انصاف سے بھاگے ہوئے مجرم ہیں۔
ہم نے حکومت ِ عمان اور وہاں کے حکام کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔ ذاکر نائک کی عمان میں سرکاری مہمان کی حیثیت سے آمد کے چند ہی دن بعد باگچی نے یہ تبصرہ کیا ہے۔ متنازعہ مبلغ اس ملک میں ”مقدس قرآن عالمی ضرورت“ کے عنوان پر پہلا لکچر دیں گے۔
اس سوال پر کہ آیا ذاکر نائک کو عمان سے تحویل میں لیا جائے گا، ارندم باگچی نے کہا کہ انھیں مصدقہ فہرست سے اس بات کی توثیق کرنی ہوگی کہ آیا ہندوستان کا عمان کے ساتھ تحویل مجرمین معاہدہ ہے یا نہیں۔
ذاکر نائک 2016ء میں ہندوستان سے روانہ ہوئے تھے اور ملیشیا منتقل ہوگئے تھے۔ انہوں نے مبینہ طور پر وہاں کی مستقل رہائش حاصل کرلی ہے۔ حکومت ِ ہند نے ان کے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کو 2022ء میں غیرقانونی قرار دیا تھا۔