جموں و کشمیر

نئی نویلی دلہن کی کلائیوں میں چوڑیاں، زمین پر پڑے شوہر کی لاش۔ وائرل تصویر کی دل دہلا دینے والی حقیقت

جموّں و کشمیر کے خوبصورت پہاڑی علاقے پہلگام میں 22 اپریل بروز منگل کو ایک دہشتگرد حملہ پیش آیا، جس میں ہندوستانی بحریہ کے لیفٹیننٹ ونئے نروال شہید ہو گئے۔

دہلی۔ جموّں و کشمیر کے خوبصورت پہاڑی علاقے پہلگام میں 22 اپریل بروز منگل کو ایک دہشتگرد حملہ پیش آیا، جس میں ہندوستانی بحریہ کے لیفٹیننٹ ونئے نروال ہلاک ہوگئے۔ اس افسوسناک واقعے کی سب سے دل دہلا دینے والی بات یہ ہے کہ لیفٹیننٹ نروال اور ان کی اہلیہ ہمانشی کی شادی محض 16 اپریل کو ہوئی تھی، یعنی حملے سے صرف چھ دن پہلے۔

ونئے اور ہمانشی اپنی شادی کے بعد ہنی مون کے لیے سوئٹزرلینڈ جانا چاہتے تھے، لیکن ویزا میں تاخیر کی وجہ سے وہ کشمیر کے پہاڑی علاقے پہلگام جانے پر راضی ہو گئے۔ وہ پہلگام کے قریب بیسارن نامی مقام پر وقت گزار رہے تھے۔ جوڑا 48 گھنٹے قبل ہی سری نگر پہنچا تھا جب یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔

منگل کو پیش آئے حملے کے بعد ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں ایک نوجوان زمین پر لیٹا ہوا ہے اور اس کے قریب ایک عورت بیٹھی ہوئی ہے جس کی کلائیوں میں نئی نویلی دلہن کی چوڑیاں نمایاں ہیں۔ پہلے تصویر میں موجود افراد کی شناخت ممکن نہ ہو سکی لیکن بعد میں ہمانشی کے گھر والوں اور انڈین بحریہ کے افسران نے اس بات کی تصدیق کی کہ تصویر میں موجود جوڑا لیفٹیننٹ ونئے نروال اور ان کی اہلیہ ہمانشی ہیں۔

ہمانشی کے افرادخاندان گروگرام کے سیکٹر 47 میں رہتے ہیں۔ ان کی خالہ بابیتا نے تصویر دیکھ کر فوراً پہچان لیا کہ یہ ان کی بھانجی اور داماد ہیں۔ انہوں نے کہا: "ہاں، یہ وہی ہیں، ہمانشی اور ونئے۔”

لیفٹیننٹ نروال کے والد راجیش نروال جو کہ ہریانہ کے کرنال سے ہیں، ہمانشی کے والدین کے ساتھ فوری طور پر پہلگام پہنچے۔ بدقسمتی سے، جب تک وہ پہنچے، لیفٹیننٹ نروال شہید ہو چکے تھے۔

ہمانشی کے چچازاد بھائی منیش نے بتایا کہ یہ شادی جنوری میں طے پائی تھی۔ "یہ ایک محبت بھرا رشتہ تھا، دونوں خاندان برسوں سے ایک دوسرے کے قریب تھے۔ شادی کی تقریب مسوری میں 16 اپریل کو ہوئی، اور سب کچھ بہت خوشگوار طریقے سے گزرا۔”

اب، کرنال میں نروال خاندان کے گھر میں شادی کی شروانی الماری میں سجی ہوئی ہے اور مسوری سے آدھا کھلا ٹریول بیگ اس ادھوری سفر کی کہانی بیان کر رہا ہے جو کبھی مکمل نہ ہو سکی۔