راہول گاندھی کی عیسائی پادری سے بات چیت‘ بی جے پی کی شرانگیزی پر کانگریس کی تنقید
کانگریس نے ہفتہ کے دن بی جے پی پر شرانگیزی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ بھارت جوڑو یاترا کے کامیاب آغاز کے بعد سے مزید بوکھلاگئی ہے۔
نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے دن بی جے پی پر شرانگیزی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ بھارت جوڑو یاترا کے کامیاب آغاز کے بعد سے مزید بوکھلاگئی ہے۔
کانگریس نے ایک عیسائی پادری سے راہول گاندھی کی بات چیت کے تعلق سے بی جے پی قائدین کی ٹویٹ پر اعتراض کیا۔
اے آئی سی سی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی کی ہیٹ فیکٹری/ نفرت پھیلانے والا کارخانہ راہول گاندھی کے تعلق سے ایسی ٹویٹس شیئر کررہا ہے جن کا آڈیو سے کوئی تعلق نہیں۔ بی جے پی‘ بھارت جوڑو یاترا کے کامیاب آغاز کے بعد زیادہ بوکھلائی ہوئی ہے۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ مہاتما گاندھی‘ نریندر دابھولکر‘ گووند پانسرے‘ ایم ایم کلبرگی اور گوری لنکیش کے قتل کے ذمہ دار سوال اٹھارہے ہیں۔ یو این آئی کے بموجب بھارت جوڑو یاترا آج تیسرے دن بھی جاری رہی۔ ہزاروں افراد نے کانگریس کے اس مارچ میں حصہ لیا۔
تیسرے دن پدیاترا ملگوموڑو سے شروع ہوئی جو مرچ اور دیگر مسالوں کے لئے مشہور ہے۔ راہول گاندھی نے سینٹ میری میٹریکولیشن اسکول کے طلبا سے ملاقات کی اور انہیں بھارت جوڑو یاترا کا پیام دیا۔ کانگریس جنرل سکریٹری (کمیونیکیشن) جئے رام رمیش نے ٹویٹ کرکے یہ بات بتائی۔
یاترا بحال ہونے کے بعد نوجوان اسکولی لڑکیوں نے سابق صدر کانگریس کے ساتھ سیلفیاں لیں۔ راہول گاندھی نے سڑک کنارے ایک چھوٹے چائے خانہ میں چائے پی۔ ٹی اسٹال کی مالکن لیلا نے کانگریس قائد کو چائے پلائی۔ یاترا کے راستہ پر ہزاروں لوگ کانگریس پارٹی کے پوسٹرس اور جھنڈے تھامے دکھائی دیئے۔ مختلف مقامات پر کلچرل پروگرام بھی ہوئے۔ لوک ڈانسرس نے روایتی دھن پر رقص کیا۔