سیاستمضامین

ریاست تلنگانہ میں گروہا لکشمی اسکیم کا آغاز

سید قدیر

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے یوم تاسیس تلنگانہ کے دس برس مکمل ہونے کے موقع پر اعلان کردہ گروہا لکشمی اسکیم کے لئے حکومت نے رہنمایانا خطوط جاری کردیئے ہیں ۔ اس اسکیم کا مقصد خط غربت سے نیچے زندگی گذارنے والے خاندان یا کمزور طبقات کی خواتین کو ذاتی مکان کی تعمیر کے لئے مالی امداد فراہم کرنا ہے جن کے پاس ذاتی زمین ہے۔ اس اسکیم کے تحت رقم خاندان کی سربراہ خاتون کو دی جائے گی ۔ایسے خاندان جو زمین تو رکھتے ہیں لیکن معاشی پریشانیوں کی وجہ سے مکان تعمیر نہیں کرسکتے وہ اس اسکیم سے استعفادہ کرسکتے ہیں۔ حکومت نے اس اسکیم کے لئے جو رہنمایانا خطوط جاری کئے ہیں ان کے مطابق اس اسکیم پر استعفادہ کنندہ کی مرضی کے مطابق تعمیر (بی ایل سی ) کے تحت عمل کیا جائے گا۔ اس اسکیم سے ایس سی ‘ایس ٹی ‘بی سی اور اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والی خواتین استعفادہ کرسکتی ہیں۔ محکمہ آر اینڈ بی کی جانب سے جاری کردہ جی او کے مطابق مکان کے لئے رقم خاتون کے نام منظور کی جائے گی اور استعفادہ کنندے کو اپنے مکان کے ڈیزائن کا انتخاب کرنے کااختیار رہے گا ۔ مکان ڈبل بیڈ روم اور بیت الخلاء کے ساتھ آر سی سی فریم اسٹرکچر پر مشتمل ہوگا ۔ جس کے لئے حکومت 3لاکھ روپئے دے گی۔ اسکیم کی شرط یہ ہے کہ خاتون جس کے لئے اسکیم منظور کی جارہی ہے یا کسی فرد خاندان کے پاس راشن کارڈ (فوڈ سکیوریٹی کارڈ )ہونا لازمی ہے۔اس کے علاوہ ہر گھر پر حکومت کی جانب سے منظورہ گروہا لکشمی کا لوگو لگانا ہوگا۔ ہر ایک اسمبلی حلقہ کے لئے پہلے مرحلہ میں 3000مکانات منظور کئے جارہے ہیں جن میں ایس سی کے لئے 20فیصد ایس ٹی کے لئے10فیصد ‘بی سی اور اقلیتوں کے لئے 50فیصد مکانات مختص کئے جائیں گے۔ تلنگانہ ہاؤزنگ کارپوریشن کو اس اسکیم کی نگرانی کی ذمہ داری دی گئی ہے جو اس پر عمل آوری بھی کرے گی۔ حکومت نے پہلے مرحلہ میں ریاست بھر میں 4لاکھ مکانات تعمیر کا نشانہ مقرر کیا ہے ‘جس میں ہر ایک اسمبلی حلقہ میں 3000مکانات کو منظوری دی جائے گی۔ حکومت نے اس اسکیم کے لئے مالیاتی سال2023-24کے لئے بجٹ میں 12,000کروڑ روپئے کی رقم مختص کی ہے۔ اس میں سے 7350کروڑ روپئے ذاتی زمین رکھنے والی خواتین کو ذاتی مکانات تعمیر کرنے کی سہولت دینے کے لئے خرچ کئے جائیں گے۔ کلکٹرس کو اس اسکیم کا نوڈل آفیسر بنایا گیا ہے۔ جی ایچ ایم سی کے علاقہ میں کمشنر گروہا لکشمی اسکیم کے نوڈل آفیسر ہونگے۔
اس اسکیم کے تحت رقم خاتون کے نام ہی منظور کی جائے گی (اس لئے بینک کھاتہ لازمی ہے ) ۔مکان کی تعمیر کے لئے ذاتی زمین ضروری ہے (تاہم واضح نہیں ہے کہ زمین کس کے نام ہو ) اس سلسلہ میں زمین کے کاغذات بھی درخواست کے ساتھ داخل کرنا ہے ۔استعفادہ کنندہ یا کسی فرد خاندان کے پاس فوڈ سیکوریٹی کارڈ ہونا لازمی ہے۔ استعفادہ کنندہ کا اسی علاقہ کا رہنے والا ہو جہاں زمین ہے ۔ آدھار ‘ووٹر آئی ڈی ‘بینک کھاتہ‘رہائشی صداقت نامہ لازمی ہے۔بینک کھاتہ نیا کھولنا پڑے گا کیونکہ جن دھن کھاتہ اس کے کام نہیں آئے گا۔ اگرکسی کے پاس آر سی سی چھت پر مشتمل مکان ہے یا اس نے جی او 59کے تحت فائدہ حاصل کیا ہے یا ڈبل بیڈ روم اسکیم کے لئے اہل قرار دیا گیا ہے وہ اس اسکیم سے استعفادہ نہیں کرسکتے اور نہ درخواست داخل کرسکتے ہیں ۔
24جون 2023سے اس اسکیم کا آغاز ہوچکا ہے ۔ درخواستیں آن لائن داخل کرنا ہے جس کے لئے ویب سائیٹ بنایا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ گرام پنچایت ‘منڈل آفیس ‘بلدیہ میں بھی اس اسکیم کے لئے فارمس دستیاب کرائے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس اسکیم کے لئے موبائیل ایپ بھی تیار کیا جارہا ہے۔ جیسے ہی پورٹل دستیاب ہوگا درخواستیں آن لائن داخل کی جاسکتی ہیں جس کے ساتھ درکار دستاویزات بھی داخل کرنا ہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ پہلے مرحلہ میں 3ہزار افراد کا انتخاب کیا جائے گا ۔ بقیہ بچ جانے والوں کی ایک فہرست تیار کی جائے گی جس کو پرمننٹ ویٹ لسٹ (پی ڈبلیو ایل ) کہا جائے گا۔ گاؤں یا وارڈ کی سطح پر تیار کی گئی اس فہرست کے استعفادہ کنندوں کو اگلے مرحلہ میں شامل کیا جائے گا۔
درخواست منظور ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے 3لاکھ روپئے تین اقساط میں جاری کئے جائیں گے ۔ پہلی قسط ایک لاکھ روپئے بیسمنٹ کے مرحلہ میں ‘دوسری قسط ایک لاکھ روپئے چھت کے مرحلہ میںاور تیسری قسط ایک لاکھ روپئے جب مکان مکمل ہوجائے گا۔ شرط یہ ہے کہ مکان کی تعمیر مکمل ہوجانے کے بعد اس پر حکومت تلنگانہ کا گروہا لکشمی کا لوگو لگانا ہے ۔ اسکیم کے تحت اپنی مرضی اور پسند کے مطابق ڈبل بیڈ روم مکان تعمیر کرسکتے ہیں۔رقم سو فیصد سبسیڈی پر مشتمل ہے اس لئے اس کو واپس کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ استعفادہ کنندوں سے درخواستیں وصول کرنے کے بعد متعلقہ کلکٹر کی جانب سے ان کی جانچ کی جائے گی ۔ اس کے بعد متعلقہ ضلع انچارج وزیر کی جانب سے استعفادہ کنندوں میں رقم کی تقسیم کا عمل شروع کیا جائے گا۔ دیگر اسکیمات کی طرح اس اسکیم کے لئے بھی رقم راست استعفادہ کنندوں کے کھاتہ میں جمع کی جائے گی۔
پہلے مرحلہ میں اس اسکیم کے تحت ریاست کے119اسمبلی حلقوں میں 4لاکھ استعفادہ کنندوں کا انتخاب کیا جائے گا۔ یعنی 4لاکھ مکانات تعمیر کئے جائیں گے جس کے لئے 7350کروڑ روپئے بجٹ میں فراہم کئے گئے ہیں۔ اس اسکیم میں بیواؤں یا تنہا رہنے والی خواتین کو ترجیح دینے کا اشارہ بھی دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ہر ایک کو ذاتی مکان کے خواب کو پورا کرنے کے لئے پہلے ڈبل بیڈ روم اسکیم شروع کی گئی تھی‘اب گروہا لکشمی کے نام سے ذاتی زمین رکھتے ہوئے مالی مشکلات کی وجہ سے مکان تعمیر کرنے سے قاصر خاندانوں کے لئے یہ نئی گروہا لکشمی اسکیم متعارف کروائی گئی ہے جس سے غریب خاندانوں خاص طور سے خواتین کو فائدہ ہوگا۔ ان کے نام پر مکان ہونے سے انھیں ایک طرح سے اثاثہ کا مالک بننے کا موقع دیا جارہا ہے۔ اس سے مکان کا کرایہ بچا کر خواتین اپنی مالی حالت کو بھی بہتر بناسکتی ہیں۔
۰۰۰٭٭٭۰۰۰

a3w
a3w