مہاراشٹرا

مسجدوں میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی اجازت دی جائے:شاستری

مہاراشٹرا کے ناسک میں ترمبکیشور مندر میں زبردستی داخل ہونے مسلمانوں کے ایک گروپ کی کوشش پر تنازعہ جاری ہے۔ مذہبی قائدین اور سیاسی قائدین کے درمیان لفظی جنگ چھڑچکی ہے۔

ناسک: مہاراشٹرا کے ناسک میں ترمبکیشور مندر میں زبردستی داخل ہونے مسلمانوں کے ایک گروپ کی کوشش پر تنازعہ جاری ہے۔ مذہبی قائدین اور سیاسی قائدین کے درمیان لفظی جنگ چھڑچکی ہے۔

متعلقہ خبریں
گاندھی بھون پر بی جے وائی ایم کارکنوں کااحتجاج
ٹیپوسلطان کے مجسمہ کو چپلوں کا ہار پہنانے کا واقعہ
مندروں کے قریب نئی عمارتوں کی بلندی محدود
ہندو عقیدہ کے تحفظ کیلئے3ہزار منادر کی تعمیر

مسلمانوں کے وکیل کے بیان پر جارحانہ جواب دیتے ہوئے مہنت انیکیت شاستری مہاراج نے کہا کہ ہندوؤں کو مسجدوں میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔

TV9 بھارت ورش نے انیکیت شاستری کے حوالے سے کہا کہ اگر ہمارا مطالبہ ناقابل قبول ہے تو پھر مسلمانوں کو مندروں میں اگربتی جلانے کا ڈرامہ بند کردینا چاہئے۔

مسلمانوں کے وکیل عاصم سروڈے نے چہارشنبہ کے روز کہا تھا کہ بلالحاظ ذات اور مذہب ہر ایک کو مندروں میں داخل ہونے سے روک دینا چاہئے۔

اسی دوران شیوسینا (یو بی ٹی) کے لیڈر سنجے راوت نے بی جے پی پر تنقید کی اور کہا کہ مسلمان، زمانہ دراز سے ترمبکیشور مندر میں پوجا کرتے آرہے ہیں، بعض افراد ہندوؤں اور مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے ریاست میں امن و ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈی آر ڈی او جاسوسی کیس پر کوئی بحث نہ ہو۔واضح رہے کہ جاریہ ہفتہ کے اوائل میں 50 تا 60مسلمانوں نے ترمبکیشور مندر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔ اس واقعہ کے کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے تھے۔

مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر پھڈنویس نے اس واقعہ کا نوٹ لیتے ہوئے پولیس کو ایس آئی ٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی تھی۔