تعلیم و روزگار

”جل شکتی“ ایوارڈ کے لئے مرکزی ٹیم کا دورہ اردو یونیورسٹی

انہوں نے کیمپس میں پانی کے مختلف ذرائع جیسے تالاب، بورویل، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ، پانی کا تحفظ اور بہتر طریقے سے استعمال کے طریقۂ کار کا ٹیم کے روبرو پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دیا۔ انہوں نے سوالات کے تشفی بخش جوابات بھی دیئے۔

حیدرآباد: مرکز ی وزارت آبی وسائل ”جل شکتی“ کی جانب سے چوتھے قومی ”واٹر ایوارڈ“ برائے زمرہ ”کیمپس کا بہترین استعمال کنندہ ادارہ“ کی زمینی جانچ کے لیے ایک اعلیٰ سطحی ٹیم نے آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا دورہ کیا۔

متعلقہ خبریں
اردو یونیورسٹی میں غیرمعیاری غذا کی فراہمی پر طلبہ کا احتجاج (ویڈیو)
آزادی، وطن کے متوالوں کے لئے ایک عظیم کارنامہ، مانو میں یومِ آزادی تقریب، پروفیسر عین الحسن کا خطاب
جنید خان کو ’’جموں و کشمیر میں شہری حکمرانی‘‘ کے موضوع پر پی ایچ ڈی
مانو میں بی ٹیک و ایم ٹیک و ایم سی اے میں داخلے
اقلیتی اسکالرشپس میں بے ضابطگیوں کو حل کرنے کا مطالبہ۔ مانو کے طلبہ کا احتجاج

ٹیم میں جناب ڈی رنگا ریڈی ، چیف انجینئر کے جی بی او، سی ڈبلیو سی، حیدرآباد؛ جناب سرینواسو بائری، سپرنٹنڈنٹ انجینئر، سی ڈبلیو سی، حیدرآباد؛ محترمہ کیرولین لوئس، سائنٹسٹ، سنٹرل گراﺅنڈ واٹر بورڈ، حیدرآباد اور جناب ایم وی کے سریش، پی اے، سی ڈبلیو سی، حیدرآباد شامل تھے۔

جل شکتی ابھیان، مانو کے صدر نشین پروفیسر شکیل احمد نے تمام مہمانان کا استقبال کیا۔ انہوں نے کیمپس میں پانی کے مختلف ذرائع جیسے تالاب، بورویل، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ، پانی کا تحفظ اور بہتر طریقے سے استعمال کے طریقۂ کار کا ٹیم کے روبرو پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دیا۔ انہوں نے سوالات کے تشفی بخش جوابات بھی دیئے۔

اس موقع پر یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر اشتیاق احمد نے بھی اظہار خیال کیا۔ جل شکتی ابھیان مانو کے کنوینر پروفیسر محمد فریاد نے پانی کے تحفظ اور استعمال سے متعلق یونیورسٹی کے اندرون اور بیرون NSS, NCC کی مختلف سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور شکریہ ادا کیا۔

بعد ازاں جل شکتی ٹیم نے یونیورسٹی میں پانی کے مختلف وسائل کے مقامات جیسے تالاب، بارش کے پانی کے تحفظ کے گڑھوں، بورویل وغیرہ کا مشاہدہ کیا۔

وزارت جل شکتی کی ٹیم نے یونیورسٹی کی جانب سے پانی کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی ستائش کی۔ اس موقع پر مانو کی جل شکتی ابھیان کمیٹی کے اراکین پروفیسر سنیم فاطمہ، جناب رضوان احمد، ڈاکٹر زیڈ عبدالرحیم، ڈاکٹر اقبال خان، ڈاکٹر جرار احمد، جناب ایس ناگیسورا ریڈی اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔