حیدرآباد

سابق وزیر بابو موہن بی جے پی سے مستعفی

بابو موہن ورنگل سے ایم پی ٹکٹ کی امید کر رہے ہیں۔ لیکن زعفرانی پارٹی نے بابو موہن کو ورنگل سے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا۔ بابو موہن نے اس پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کو ہی الوداع کہہ دیا۔

حیدرآباد: سابق وزیر بابو موہن نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے بی جے پی کی قیادت پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے  ان کا استعمال کیا گیا ہے۔ بابو موہن نے بی جے پی کے ٹکٹ پر 2018 اور 2023 میں اندول حلقہ سے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کو بھاگیہ نگر سے موسوم کرنے کاوعدہ، کشن ریڈی کی زہر افشانی
ملک میں دلتوں سے زیادہ مسلمانوں کی حالت پسماندہ – قومی کنونشن میں قائدین کا خطاب
تحریک آزادی ہند کے رہنماؤں سے طلباء کو واقف کروانا وقت کا تقاضہ، چنچل گوڑہ جونیئر کالج میں جشن آزادی تقریب
ورنگل: "سرور القلب” کی رسمِ اجراء 20 اگست کو
غوث نگر ہائی اسکول میں یومِ آزادی کے دس روزہ جشن کا شاندار اختتام

 اس بار بابو موہن ورنگل سے ایم پی ٹکٹ کی امید کر رہے ہیں۔ لیکن زعفرانی پارٹی نے بابو موہن کو ورنگل سے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا۔ بابو موہن نے اس پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کو ہی الوداع کہہ دیا۔

 حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے بابو موہن کے بیٹے اودے موہن کو اندول سے ٹکٹ دینے پر غور کیا تھا۔ سابق وزیر نے الزام لگایا کہ بی جے پی ان کے خاندان میں پھوٹ ڈال رہی ہے۔