حیدرآباد

سابق وزیر بابو موہن بی جے پی سے مستعفی

بابو موہن ورنگل سے ایم پی ٹکٹ کی امید کر رہے ہیں۔ لیکن زعفرانی پارٹی نے بابو موہن کو ورنگل سے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا۔ بابو موہن نے اس پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کو ہی الوداع کہہ دیا۔

حیدرآباد: سابق وزیر بابو موہن نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے بی جے پی کی قیادت پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے  ان کا استعمال کیا گیا ہے۔ بابو موہن نے بی جے پی کے ٹکٹ پر 2018 اور 2023 میں اندول حلقہ سے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کو بھاگیہ نگر سے موسوم کرنے کاوعدہ، کشن ریڈی کی زہر افشانی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

 اس بار بابو موہن ورنگل سے ایم پی ٹکٹ کی امید کر رہے ہیں۔ لیکن زعفرانی پارٹی نے بابو موہن کو ورنگل سے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا۔ بابو موہن نے اس پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کو ہی الوداع کہہ دیا۔

 حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے بابو موہن کے بیٹے اودے موہن کو اندول سے ٹکٹ دینے پر غور کیا تھا۔ سابق وزیر نے الزام لگایا کہ بی جے پی ان کے خاندان میں پھوٹ ڈال رہی ہے۔