حیدرآباد

سابق وزیر بابو موہن بی جے پی سے مستعفی

بابو موہن ورنگل سے ایم پی ٹکٹ کی امید کر رہے ہیں۔ لیکن زعفرانی پارٹی نے بابو موہن کو ورنگل سے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا۔ بابو موہن نے اس پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کو ہی الوداع کہہ دیا۔

حیدرآباد: سابق وزیر بابو موہن نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے بی جے پی کی قیادت پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے  ان کا استعمال کیا گیا ہے۔ بابو موہن نے بی جے پی کے ٹکٹ پر 2018 اور 2023 میں اندول حلقہ سے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کو بھاگیہ نگر سے موسوم کرنے کاوعدہ، کشن ریڈی کی زہر افشانی
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

 اس بار بابو موہن ورنگل سے ایم پی ٹکٹ کی امید کر رہے ہیں۔ لیکن زعفرانی پارٹی نے بابو موہن کو ورنگل سے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا۔ بابو موہن نے اس پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کو ہی الوداع کہہ دیا۔

 حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے بابو موہن کے بیٹے اودے موہن کو اندول سے ٹکٹ دینے پر غور کیا تھا۔ سابق وزیر نے الزام لگایا کہ بی جے پی ان کے خاندان میں پھوٹ ڈال رہی ہے۔