مشرق وسطیٰ

سعودی عرب میں آتش بازی کے سامان کی تیاری اور کاروبار جرم

سعودی پبلک پراسیکیوشن نے آتش بازی کے سامان کی تیاری، یا اس کی خرید و فروخت کو جرم قرار دیا ہے اور اس پر قید اور جرمانے کی سزا مقرر کی ہے۔

ریاض: سعودی پبلک پراسیکیوشن نے آتش بازی کے سامان کی تیاری، یا اس کی خرید و فروخت کو جرم قرار دیا ہے اور اس پر قید اور جرمانے کی سزا مقرر کی ہے۔

متعلقہ خبریں
انجنیا سوامی مندر کو منہدم کرنے کے الزام میں پجاری گرفتار
بیٹے نے خلیجی ممالک میں قرض لیا۔ قرض خواہوں کا باپ سے مطالبہ
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
پاکستان دیوالیہ ہوجائے گا عمران خان کا انتباہ
سعودی عرب میں میڈیکل و انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر IIPA کا رہنمائی سیشن

اردو نیوز کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ آتش بازی کا سامان بنانا، کاروبار کرنا یا اسمگل کرنا قابل سزا جرم ہے اور اس پر قید اور جرمانے کی سزا مقرر ہے۔

پبلک پراسیکیوشن نے اپنے ٹویٹر پہ کہا ہے کہ سعودی قانون کے تحت آتش بازی تیار کرنا، ذخیرہ کرنا، برآمد کرنا، درآمد کرنا، سودا کرنا، تلف کرنا یا اسمگل کرنا جرم ہے۔

پراسیکیوشن کے مطابق وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیر اس حوالے سے کوئی بھی سرگرمی درست نہیں۔

پبلک پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ جو شخص بھی آتش بازی کا سامان اسمگل یا تیار کرے گا، یا اس کا کاروبار کرے گا تو اسے 6 ماہ قید اور 1 لاکھ رالا تک جرمانے کی سزا ہوگی۔