شمال مشرق

سکم میں بادل پھٹ پڑے، 10 افراد ہلاک، 22 فوجیوں سمیت 82 افراد لاپتا (ویڈیو)

شمالی سکم میں ایل ہوناک جھیل پر بادل پھٹ پڑنے کے بعد کم ازکم 10 عام شہری ہلاک اور 22 فوجیوں سمیت 82 افراد لاپتا ہوگئے۔ بادل پھٹنے کے بعد جھیل اُبل پڑی اور تیستا دریا میں سیلاب آگیا۔

گینگٹوک: شمالی سکم میں ایل ہوناک جھیل پر بادل پھٹ پڑنے کے بعد کم ازکم 10 عام شہری ہلاک اور 22 فوجیوں سمیت 82 افراد لاپتا ہوگئے۔ بادل پھٹنے کے بعد جھیل اُبل پڑی اور تیستا دریا میں سیلاب آگیا۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی سیاست میں فوج کا دبدبہ برقرار رہے گا: انوارالحق کاکڑ
ماں بیٹی اور بیٹا لاپتا
منی پور میں 4 ماہ کے تشدد میں 175ہلاکتیں، 32 افراد لاپتہ
آئی آئی ٹی حیدرآباد کا طالب علم لاپتا (تفصیلی خبر)
لاپتہ خاتون کرکٹر کی لاش جنگل سے برآمد

ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ 14 پُل منہدم ہوچکے ہیں اور ریاست کے مختلف علاقوں میں زائداز 3 ہزار سیاح پھنس گئے ہیں۔ بادل پھٹنے کا واقعہ چہارشنبہ کی صبح پیش آیا اور تیز رفتار پانی نے چنگ تھانگ میں ایک ڈیم کے چند حصوں کو منہدم کردیا جو ریاست کا سب سے بڑا ہائیڈروپاؤر پروجکٹ ہے۔

حکومت سکم نے اس آفت سماوی کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت تباہی قرار دیا ہے۔ اس تباہی کے دوران فوج نے آج شام ایک خوشخبری سنائی اور بتایا کہ سنگتم ٹاون سے لاپتا ہونے والے 23 فوجیوں کے منجملہ ایک کو بچالیا گیا ہے اور اُس کی حالت مستحکم ہے۔ علحدہ اطلاع کے مطابق وادی لاچنگ میں سیلاب آجانے سے سنگٹم کے قریب بارڈنگ میں 23 فوجی لاپتا ہوچکے ہیں۔

دفاعی ترجمان نے یہ بات بتائی اور کہا کہ فوجیوں کی تلاش جاری ہے۔ ترجمان نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ چنگ تھانگ ڈیم سے پانی اچانک چھوڑے جانے سے 15 تا20 فٹ نیچے سطح آب میں اچانک اضافہ ہوگیا۔ اس کی وجہ سے سنگتم کے قریب بارڈنگ میں پارک کی گئی فوجی گاڑیاں متاثر ہوگئیں۔

23 افراد لاپتا ہوگئے اور چند گاڑیاں کیچڑ اور برف میں پھنس گئیں۔سنٹرل واٹر کمیشن نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق شمالی سکم میں ایل ہوناک جھیل کے بعض حصوں میں بادل پھٹ پڑے اور سطح آب میں بہت زیادہ تقریباً 15 میٹر فی سکنڈ کا اضافہ ہوگیا۔

حکومت سکم کے ایک سینئر عہدیدار نے اس بات کی توثیق کی کہ 10 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 82 ہنوز لاپتا ہیں۔ ریاستی حکومت کے تحت 5 اور بارڈر روڈس آرگنائزیشن کے تحت 9 پُلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وہ منہدم ہوچکے ہیں۔ زائد از 3 ہزار سیاحوں کے پھنس جانے کا اندیشہ ہے۔

اسی دوران نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب کابینی سکریٹری راجیو گوبا کی صدارت میں قومی بحران انتظامی کمیٹی نے آج ایک میٹنگ منعقد کی اور سکم میں صورتحال کا جائزہ لیا۔ سکم کے چیف سکریٹری ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ میں شامل ہوئے اور کمیٹی کو تازہ ترین صورتحال سے واقف کروایا۔ انہوں نے کمیٹی کو راحت اور بچاؤ اقدامات کرنے کیلئے ریاست کی کوششوں کے بارے میں معلومات فراہم کی۔

داخلہ سکریٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ مرکزی حکومت اعلیٰ ترین سطح پر صورتحال پر 24 گھنٹے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے دونوں کنٹرول روم صورتحال پر نظر رکھ رہے ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کی جارہی ہے۔

یو این آئی کے بموجب شمالی سکم میں منگن اور چنگ تھانگ کو جوڑنے والا پل سیلاب میں بہہ جانے کی وجہ سے چونگ تھانگ شہر دیگر شہروں سے کٹ گیا ہے۔گینگٹوک کے ایس پی تین جنگ لوڈین لیپچا نے کہا کہ مشرقی سکم کے سنگ تم اور رنگپاکے رہائشیوں کو اونچے علاقوں میں پہنچایا گیا ہے۔ حکام حالات پر قریب سے نظر رکھ رہے ہیں اور بچاؤ اور راحت کے کاموں میں لگے ہوئے ہیں۔ شہریوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ رہائشیوں کی ہدایت پر توجہ دیں اور محفوظ رہیں۔